• news

پاکستان کی بڑی کامیابی‘ مقامی سطح پر تیار‘ 2 سیٹلائٹ چین کی مدد سے خلا میں بھیج دیئے

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے خلائی سفر کا ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے گزشتہ روز چینی راکٹ کے ذریعہ دو سیٹلائٹ زمین کے مدار میں پہنچا دیئے ہیں۔ دونوں خلائی سیارچوں کی بدولت ٹیلی مواصلات، قدرتی آفات میں مدد، تحقیق اور لاتعداد دیگر شعبوں میں پاکستان کا بیرونی انحصار کم ہو جائے گا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے ان خلائی سیارچوں کو مدار میں چھوڑے جانے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ ریموٹ سنسنگ سیٹلائٹ پی آر ایس ایس آر 1 اور پاک ٹیس ون اے صبح 8 بجکر 57 منٹ پر لانچ کئے، دونوں سیٹلائٹ مکمل طور پر ملک کے اندر تیار کئے گئے تاہم انہیں چین میں ایک چینی راکٹ کے ذریعے خلاءمیں پہنچایا گیا۔ سیٹلائٹس کی تیاری سے پاکستان کا کمرشل انحصار انتہائی کم ہو جائے گا اور ڈیٹا کلیکشن، پلاننگ، ریسورس مینجمنٹ اور معیار زندگی بہتر ہوگا، پانی کے بحران، سیلاب اور قحط جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ ان سیٹلائٹس کی مدد سے بارش کے پانی کی مقدار کو جانچنے اور سٹوریج کی پلاننگ میں مدد ملے گی۔ دوسری جانب پاکستان میں جنگلات کی صورتحال اور پلاننگ میں بھی یہ سیٹلائٹس مددگار ثابت ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پی آر ایس ایس آر 1 ریموٹ سنسنگ سیٹلائٹ ہے جو پاکستان کے چپے چپے اور آس پڑوس کی بھی نگرانی کر سکتا ہے۔ اس کا وزن بارہ سو کلو گرام ہے اور یہ خلاءمیں چھ سو چالیس کل میٹر کی بلندی پر گردش کرے گا۔ اس سیٹلائٹ کی مددد سے پاکستان فضائی اور زمینی نقشہ سازی، زراعت، اربن اور رورل پلاننگ سمیت متعدد شعبوں میں مددگار ثابت ہو گا اور اس کی مدد سے جزوی طور پر امریکی جی پی ایس پر پاکستان کا انحصار بھی کم ہو گا۔ اسی کے ساتھ ہی سپارکو کا تیار کردہ سیٹلائٹ 1A بھی زمین کے مدار میں پہنچایا گیا ہے۔ اس کا وزن دو سو پچاسی کلو گرام ہے۔ جو تین سال تک خلاءمیں کام کر سکے گا۔ ان دو سیٹلائٹس کی لانچنگ نے پاکستان اور چین کے درمیان خلائی تعاون کو مزید مستحکم بنا دیا ہے۔ صدر مملکت اور نگران وزیر اعظم نے اس کامیابی پر سپارکو کے انجینئرز اور سائنسدانوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔ اس سیٹلائٹ کے بھجوائے جانے کے بعد پاکستان مدار میں اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ رکھنے والے چند ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ چین میں پاکستان کے سفیر خالد مسعود نے سیارے بھجوائے جانے پر قوم کو مبارکباد دی ہے اور اسے خلائی ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔ انہوں نے سیٹلائٹ کو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔ ایک اور ذریعہ کے مطابق ریموٹ سنسنگ سیٹلائٹ، پاک چین معاشی راہدری کی نگرانی بھی کرے گا۔
سیٹلائٹ

ای پیپر-دی نیشن