• news

سیاسی جماعتوں نے انتخابی منشور میں بڑھتی آبادی کا مسئلہ نظر انداز کیا: ماہرین

اسلام آباد (جاوید صدیق) معاشی اور سماجی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں نے جہاں ملک کے اہم مسائل اور ان کے حل کو اپنے منشوروں میں جگہ دی ہے وہاں انہوں نے پاکستان کی خطرناک حد تک بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں دی۔ اب ماہرین کا خیال ہے کہ سیاسی جماعتوں نے پانی کی قلت کے مسئلہ کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ڈیم بنانے اور پانی ذخیرہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لیے کوئی توجہ نہیں دی۔ عالمی بنک نے پاکستان کی آبادی کو اسلامی ملکوں میں سب سے تیز رفتار سے بڑھنے والی آبادی کو قرار دیا۔ عالمی بنک کی ایک رپورٹ کے مطابق ترکی‘ ملائیشیا‘ انڈونیشیا‘ ایران‘ مراکش کے مقابلے میں پاکستان میں شرح آبادی میں اضافہ بہت زیادہ ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کی آبادی میں افزائش کے بارے میں ایک تازہ ترین سروے میں بتایا گیا ہے کہ جب 1971ء میں مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا تھا تو اس وقت اس کی آبادی پاکستان سے 20 لاکھ زیادہ تھی۔ لیکن گزشتہ برس یعنی 2017ء میں پاکستان کی آبادی 4 کروڑ 30 لاکھ زیادہ ہو چکی ہے۔ آبادی کے امور کے ایک ماہر نے نوائے وقت کو بتایا کہ بنگلہ دیش نے اپنی آبادی پر اس لئے قابو پالیا ہے کہ بنگلہ دیش میں شادی شدہ جوڑے مانع حمل ادویات اور افزائش نسل پر قابو پانے کے دوسرے طریقوں پر زیادہ موثر انداز میں عمل کیا جاتا ہے۔ اس ماہر کے مطابق بنگلہ دیش میں شادی شدہ افراد میں سے 61 فیصد آبادی کی منصوبہ بندی کے پروگراموں پر عمل درآمد کرتے ہیں جب کہ پاکستان میں صرف 35 فیصد شادی شدہ جوڑے اس پروگرام پر عمل کرتے ہیں۔ بہبود آبادی سے متعلق ایک اور ماہر نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ کو اپنایا جائے تو پیدائش کے وقت اموات کی شرح میں 60 فیصد کمی آجائے گی۔ حال ہی میں پاکستان میں آبادی کے بارے میں کئے جانے والے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں مرد اور خواتین بچوں کی تعداد کم رکھنا چاہتے ہیں لیکن انہیں آبادی کی منصوبہ بندی کے طریقوں سے آگاہی نہیں ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی پاکستان میں پانی کی قلت کے موجودہ بحران کو سنگین بنا دے گی۔ 2035ء میں جب پاکستان کی آبادی 35 کروڑ سے تجاوز کررہی ہوگی پاکستان میں پانی کا بحران سنگین شکل اختیار کر جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن