مقبوضہ کشمیر: بھار تی فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری‘ ایک اور نوجوان شہید‘ مختلف شہروں میں زبردست مظاہرے
سرینگر (اے پی پی+کے پی آئی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران پیر کو ضلع کپواڑہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نوجوان کو ہندواڑہ کے علاقے ماگام میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیاگیا۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان کو ایک مقابلے میں قتل کیاگیا ۔ تاہم مقامی افراد نے فوج کے دعوے کو مستر د کرتے ہوئے کہاہے کہ نوجوان کو بلا جواز طورپر ایک جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا۔ بھارتی فوج کے ترجما ن آر کے پانڈے نے تصدیق کی ہے کہ علاقے میں فوجی کارروائی آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی۔ یاد رہے کہ 29 جون کوبھارتی فوج نے تین نوجوانوں کو ایک مقابلے میں قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم بعد ازاں ثابت ہوا تھا کہ تینوںنوجوانوںکو فوج نے حراست کے دوران شہید کیا تھا۔ شہید نوجوان مدثر احمد بٹ سمیت تینوں نوجوانوں کے اہلخانہ نے اپنے بیٹوں کی میتیں ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا جنہیں فوجیوںنے جعلی مقابلے میں شہید کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر دفن کردیا ہے ۔ ادھر ضلع بانڈی پورہ کے علاقے شاہ گنڈ سنبل میں اتوار کی شب نامعلوم حملہ آوروںنے ایک گھر میں زبردستی داخل ہوکر 45 سالہ شکیلہ بیگم کو تیز دھار ہتھیارسے زخمی کردیا ۔شکیلہ بیگم بعدازاں سرینگر کے ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی۔ مرحومہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکن عبدالماجد ڈار کی اہلیہ تھیں۔ بھارتی فوج کے مظالم کیخلاف وادی کے مختلف شہروں مں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے بعد مزید12 حریت رہنمائوں کے خلاف بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کارروائی کرے گی ان کے خلاف مقدمہ کا اندراج اور ان کی نئی دہلی منتقلی کا امکان ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور بھارتی وزارت داخلہ کے سینئر آفیسران کے درمیان میٹنگ ہوئی جس دوران حریت کانفرنس کے لیڈران اور کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں پھر دہلی منتقل کرنے کے معاملے پر غور وغوض ہوا۔ وزارت داخلہ نے تحقیقاتی ایجنسی کو حوالہ فنڈنگ معاملے میں حریت لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف کیس درج کرنے کے احکامات صادر کئے۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو دہلی منتقل کرنے کے بیچ قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور وزارت داخلہ کے سینئر آفیسران کے درمیان میٹنگ ہوئی جس دوران حریت لیڈروں او رکارکنوں کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں ۔