بلوچستان کے کئی بند کیسز میں شواہد موجود، دوبارہ کھولا جائے : چیئرمین نیب
کوئٹہ (این این آئی)چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو ملک سے کرپشن کے خاتمے کا فریضہ قومی ذمہ داری اور اعزاز سمجھ کر کر رہا ہے، کرپٹ عناصرکو اپنی کرپشن کا حساب دینا ہو گا، بلوچستان میں کیسز کے ذاتی مطالعے سے متعدد بند کیسز میں قانونی شواہد موجود پائے، اس لئے انہیں میرٹ اور قانون کے مطابق دوبارہ کھولا جائے گا، منصف کی کرسی کے تقدس کو سمجھتا ہوں اس لئے نہ میرٹ پر سمجھوتا کیا ہے اور نہ کرونگا، نیب افسران کو میری طرف سے مکمل تحفظ حاصل ہے اس لئے کسی بھی دباﺅ کو خاطر میں نہ لایا جائے، سیاستدانوں سمیت ہر شخص کی عزت نفس کا احساس ہے، کارروائی قانون اور آئین کے مطابق ہی کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ بلوچستان کے موقع پر بریفنگ اور افسران سے خطاب کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا نیب افسران مقدمات کو قانون کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں، کرپٹ عناصر کے خلاف کیسز میں غیرضروری التوا برداشت نہیں کیا جائیگا، بے لاگ اور بلا امتیاز کاروائیوں کا تسلسل آئندہ بھی اسی قومی فریضے کی انجام دہی کے جذبے کے ساتھ جاری رہے گا، تمام مقدمات کو میرٹ، شفافیت اور قانون کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے منطقی انجام تک لیجایا جائے۔ انہوں نے کہا پاکستان کی مٹی کا ہم پر قرض ہے ہم نے اس قرض کو بطریق احسن لوٹانا ہے۔ ہم نے ایمانداری، دیانت سے کرپٹ عناصر کے خلاف مکمل جانفشانی کے ساتھ کام کیا تو میں سمجھتا ہوں ہم نے اپنے حصے کا کام کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا دیانت، ایمانداری کے زریں اصولوں کے مطابق کام کرنے سے اللہ کی مدد شامل حال ہو جاتی ہے، بد عنوانی کے اندھیرے دور کرنے کے لئے اپنے حصے کا چراغ سب کو روشن کرنا ہو گا۔ انہوں نے ملک میں کرپشن کے عوام الناس کی زندگی پر اثرات اور مجموعی طور پر مضمرات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کرپشن کی وجہ سے پاکستان 90 ارب ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے۔ ہماری5 نسلوں کو اس قرض کے وبال کو بھتگنا ہے۔ ہر پاکستانی تقریبا 1 لاکھ 70ہزار کا مقروض ہے۔ اس لئے کرپشن کی لعنت کو ہم سب نے ملکر ختم کرنا ہے اس کے لئے نیب کے تمام افسران اور عملے کا بھر پور تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا بد عنوانی کا مرتکب شخص ملک و قوم کا مجرم ہے اسی لئے ہر کرپٹ شخص کو اسکے برے فعل و عمل کا جوابدہ بنایا جا رہا ہے، نیب کا کام کرپشن کے خلاف تحقیقات کو میرٹ، شواہد، شفافیت اور قانون کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنا فرض منصبی سر انجام دینا ہے اس پکڑ میں کوئی عام شخص آئے یا خاص، کارروائی قانون کے مطابق ہی ہو گی۔ انہوں نے کہا نیب بلوچستان کی کار کردگی اچھی ہے لیکن اس کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے لیگل ونگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ عدالت میں دائر کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کوئی کسر اُٹھا نہ رکھیں۔
چیئرمین نیب