ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث این جی اوز کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی، اثاثے ضبط ہونگے
اسلام آباد(آن لائن)وفاقی حکومت نے این جی اوز کیخلاف بھی مزید سخت قوانین تیار کرلئے ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں اپنے منشور اور دعو¶وں کے مطابق کام نہ کرنے والی470 این جی اوز کو تحلیل کردیا گیا جبکہ 292 این جی اوز سے اکا¶نٹس اور کارکردگی کی رپورٹس طلب کرلی گئیں۔ این جی اوز کیلئے بنائے گئے نئے قانون کے مطابق جھوٹی معلومات دینے والے اور اغراض مقاصد سے ہٹ کر کام کرنیوالی این جی اوز کو جرمانے اور 3سے 5سال تک قید کی سزائیں بھی تجویز کردی گئیں۔ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی این جی اوز کیخلاف انسدادہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی اور انکے تمام اثاثے بھی ضبط ہوسکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے این جی اوز کے کام میں شفافیت لانے کیلئے نہ صرف ایک نیا قانون تیار کیا ہے بلکہ پہلے سے موجود این جی اوز کیخلاف برق رفتار کارروائی کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی ایک سرکاری دستاویز کے مطابق رواں برس درست معلومات نہ دینے والی اور اپنے ایجنڈ سے ہٹ کر کام کرنیوالی 470این جی اوز کو تحلیل کر دیا گیا جبکہ 292 این جی اوز کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں جن میں اس سے اکا¶نٹس کی تفصیل ،مختلف منصوبوں پر خرچ ہونیوالی رقم اور فنڈز کہاں سے لئے وغیرہ تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ درست معلومات نہ دینے والی این جی اوز کو ختم کردیا جائے گا۔ مزید برآں معلوم ہوا ہے وزارت داخلہ نے تمام این جی اوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے حوالے سے حساس اداروں سے رپورٹ بھی مرتب کروائی ہے تاکہ وزارت داخلہ کو ایکشن لینے میں آسانی ہوسکے۔ وزارت داخلہ نے این جی اوز کے کام میں بہتری کیلئے جو قانونی مسودہ تیار کیا ہے اس کے مطابق جھوٹ بول کر فنڈز لینے والی این جی اوز کے بورڈ ممبران کو جرمانے اور سزا دی جاسکے گی جبکہ ہر این جی اوز اپنے فنڈز کے مختلف پراجیکٹس میں اٹھنے والے اخراجات بارے تفصیلات دینے کی بھی پابند ہونگی اور درست معلومات نہ دینے والی تمام این جی اوز کو نہ صرف تحلیل کر دیا جائے گا بلکہ بورڈ ممبران کو بھی سزائیں دی جائیں گی ۔واضح رہے کہ اس وقت 1482این جی اوز رجسٹرڈ ہیں جبکہ 1012 اس وقت فعال ہیں۔ ان میں سے 470 کو تحلیل کرکے 292کو حتمی نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں ۔
این جی اوز