نوازشریف کی گرفتاری‘ نیب کی 3ٹیمیں تشکیل‘ لینڈنگ ایریا تک رسائی ملے گی
لاہور (احسان شوکت سے) پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر مسلم لیگی رہنمائوں و متحرک کارکنوں کی گرفتاریوں‘ شہر کے داخلی وخارجی راستے اور ائرپورٹ سے ملحقہ راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کرنے‘ دونوں رہنمائوں کو گرفتار کرکے بذریعہ ہیلی کاپٹر اڈیالہ جیل لے جانے سمیت مختلف ’’پلان‘‘ تیار کر لیے ہیں۔ آمد سے 2روز قبل گزشتہ روز پولیس اور ٹریفک پولیس نے بڑی تعداد میں کنٹینرز پکڑ کر تھانوں کے باہر اور مختلف کھلی سڑکوں و جگہوں پر بند کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ ان کنٹینرز کو لاہور ایئرپورٹ کی طرف جانے والے راستوں کے علاوہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر کھڑا کرکے انہیں بند کرنے اور نوگو ایریا بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ پولیس وقانون نافذ کرنے والے اداروں، استقبال کے شرکاء کو خوف وہراس میں مبتلا کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کی ہے۔ اس سلسلہ میں کیپٹن صفدر کی ریلی کے شرکاء کی بڑی تعداد میں گرفتاریوں‘ مقدمات اور ان کے گھروں پر پولیس کے آنے کا مقصد مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو پیغام دینا ہے کہ ان سے آہنی ہاتھوں سے نپٹا جائے گا۔ اداروں کی ابھی تک کی منصوبہ بندی کے مطابق نوازشریف کا جہاز لاہور ائرپورٹ پر لینڈ کرنے پر انہیں اور انکی صاحبزادی کو ہیلی کاپٹر میں بٹھا کر اڈیالہ جیل لے جایا جائے گا۔ اس سلسلہ میں پرانے ائرپورٹ پر بندوبست کیا گیا ہے جبکہ باوثوق ذرائع کے مطابق اگر بہت زیادہ مجمع راولپنڈی میں اکٹھا ہوگیا تو ہیلی کاپٹر اڈیالہ جیل میں ہی لینڈ کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں نیب کے 27افسروں و اہلکاروں پر مشتمل 3 خصوصی ٹیمیں ان کی گرفتاری کے لئے تعینات ہوں گی، جن میں سے 13 نیب افسروں واہلکاروں کو لینڈنگ ایریا تک رسائی دی جائے گی۔ دوسری ٹیم ائرپورٹ ایریا اور تیسری پارکنگ ایریا میں موجود ہوگی۔ علاوہ ازیں شہر میں ساڑھے تین ہزار سے زائد پولیس اہلکار‘ ایلیٹ فورس اور اینٹی رائٹ فورس کے جوان واٹر کینن گاڑیوں کے ساتھ متحرک رہیں گے۔پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر متعدد مسلم لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کو مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور رہنمائوں کی گرفتاریوں کے احکامات مل گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو مسلم لیگ ن کے چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلرز کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ لاہور پولیس نے مسلم لیگ ن کے دفاتر اور ورکرز کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس دوران خواتین کے ساتھ بدتمیزی کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ لیڈیز اہلکار ساتھ موجود نہ ہونے کے باوجود پولیس گھروں میں گھس گئی۔ شہر میں گرفتاریوں کے باعث مختلف تھانوں کی حدود میں مسلم لیگی کارکنوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ لیگی کارکنوں نے شفیق آباد تھانے کے باہر روڈ بند کر کے احتجاج کیا ہے۔ پولیس نے یوسی 66 چیئرمین اویس چیمہ، یوسی 59 یاور رفیق گجر، یوسی 65 اویس بشیر، فیصل ٹائون سے یوسی چیئرمین توصیف احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاہور میں پولیس کے چھاپوں کے باعث مسلم لیگ ن کے انتخابی دفاتر سے کارکن غائب ہو گئے۔