گواجرانوالہ :دیرینہ دشمنی پرمیاں بیوی بیٹے سمیت قتل، جوہرآباد:خاتون نے خاوند،4 بچوں کومارکرگرفتاری دیدی
گوجرانوالہ، سرگودھا (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) دیرینہ دشمنی پر مخالفین نے دن دیہاڑے تاریخ پیشی پر جانیوالے میاں بیوی اور انکے بیٹے کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا، گولیوں کی زد میں آکر رکشہ ڈرائیور بھی شدید زخمی ہو گیا۔ کنگنی والہ کا نواز بھنڈر اپنی بیوی سکینہ اور بیٹے گوہر کے ہمراہ رکشہ میں تاریخ پیشی کیلئے جا رہے تھے کہ مین جی ٹی روڈ پر موٹر سائیکل سوار مخالفین نے اچانک فائرنگ شروع کر دی جسکے نتیجے میں دونوں میاں بیوی انکا بیٹا اور رکشہ ڈرائیور ندیم شدید زخمی ہو گئے جبکہ ملزمان اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گئے۔ نواز بھنڈر، سکینہ اور گوہر موقع پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ واقعہ کی اطلاع پا کر تھانہ سبزی منڈی پو لیس اور ریسکیو کی ٹیمیں بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جنہوں نے نعشوں کو ضروری کارروائی اور مضروب کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا۔ دریں اثناء گھریلو جھگڑے پر ملزم نے فائرنگ کر کے اپنے سالے کو قتل جبکہ بیوی کو شدید زخمی کر دیا۔ باجوہ کالونی مرالی والہ میں رونق علی کا گھریلو تنازعہ پر اپنی بیوی عطیہ اور سالے عبدالعلیم کے ساتھ جھگڑا ہو گیا تو ملزم نے فائرنگ کر دی جسکے نتیجے میں گولیاں لگنے کے باعث دونوں بہن بھائی شدید زخمی ہو گئے اور ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ زخمیوں کو تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں عبدالعلیم کچھ دیر موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق گھریلو جھگڑے پر سنگدل ماں نے شوہر اور چار بچوں کو تیز دھار آلے سے قتل کر کے پولیس کو گرفتاری دے دی۔ جوہر آباد میں ریاض ٹائون کے رہائشی محنت کش محمد اجمل کا اپنی بیوی گلناز بی بی سے گھریلو حالات کے باعث اکثر جھگڑا رہتا تھا گزشتہ رات بھی ان دونوں کے درمیان بچوں کے معاملہ پر لڑائی ہوئی جس کے بعد صبح 6 بجے کے قریب گلناز بی بی نے اجمل کو کلہاڑیوں کے وار کرکے قتل کیا جس کے بعد تیرہ سالہ فہد، دس سالہ عائشہ، چھ سالہ عاصمہ اور ڈیڑھ سالہ معصوم عبد اللہ کو بھی چھریوں اور کلہاڑیوں سے قتل کر دیا۔ خاتون پانچوں افراد کو قتل کرکے ان کی نعشوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتی رہی۔ تقریباً 7 بجے کے قریب خون میں لت پت گلناز بی بی ازخود تھانہ سٹی جوہر آباد پہنچی تو پولیس نے اس کے بیان پر اسے گرفتار کر لیا اور نعشیں قبضہ میں لیکر انہیں پوسٹمارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو جوہر آباد پہنچا دیا گیا۔