• news

چیف جسٹس 10 سال کیلئے وزیراعظم بن جائیں، اسمبلیوں کے انتخابات کرا دیئے جائیں:جاوید ہاشمی

ملتان (نمائندہ نوائے وقت) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا 25 جولائی کو دھاندلی نہیں ہوگی مگر جس مقصد کے لئے انتخابات کرائے جا رہے ہیں اس کے مطلوبہ نتائج حاصل کر لئے گئے ہیں۔ عام انتخابات کا فائنل اور خطرناک مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔ آنے والے دو ہفتے قوم کی تقدیر کے لئے اہم ہیں الیکشن کے 6 ماہ بعد عمران خان بھی کنٹینر پر ہمارے ساتھ کھڑا ہو کر جمہوریت جمہوریت پکار رہا ہوگا۔ 25 جولائی کو ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں گے مگر جو نتائج سامنے آنے ہیں وہ ابھی سے طے ہو چکے ہیں۔ ملتان میں پاپڑ اور نمکو بیچنے والے الیکشن لڑ رہے ہیں یہ کیا تبدیلی لائیں گے۔ چیف جسٹس نے ڈیم بنانے کے لئے اتنے پیسے جمع کر دیئے ہیں کہ اس سے کئی ڈیم بن سکتے ہیں۔ فوج اور دیگر اداروں نے بھی چندہ دیا ہے میں بھی ڈیم کے لئے چندہ دینے کو تیار ہوں۔ چیف جسٹس دس سال کے لئے وزیراعظم بن جائیں اور اسمبلیوں کے انتخابات کرا دیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پی سی کالونی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ کچھ پارٹیوں نے ہمیشہ سٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنا ہوتا ہے (ق) لیگ اور مشرف کے ساتھ جو الیکٹیبلز ان کے ساتھ تھے وہ آج کہاں کھڑے ہیں یہ سب جانتے ہیں۔ 70ء کے انتخابات بھی غیر جانبدارانہ نہیں تھے عوامی لیگ نے سارے ووٹ شیخ مجیب الرحمان کو دیئے اور مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب کو اکثریت حاصل ہوئی لیکن بھٹو چاہتے تھے کہ پاکستان میں ان کی مرضی کی حکومت بنے۔ اس لئے ہمارا ملک دولخت ہو گیا۔ جنرل ضیاالحق دس سال بعد الیکشن کراکر بھی امیر المومنین بن جاتے ہیں۔ جب بھی ملک پر جرنیل مسلط ہوئے تو ملک کی سرحدیں سکڑتی گئیں۔ ایوب خان، ضیاالحق اور مشرف کے دور میں ہماری سرحدیں سکڑ گئیں مگر ان کے خلاف تو کوئی کارروائی نہ ہوئی البتہ اکبر بگٹی کو غاروں سے نکال کر مارا گیا۔ جرم یہ تھا کہ انہوں نے 9 سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد گوادر کو پاکستان میں شامل کیا جس سے پاکستان کی سرحدی حدود میں اضافہ ہوا۔ ائر مارشل اصغر خان مرحوم نے کہا تھا کہ فوجی جرنیل جو کچھ کرتے ہیں وہ سیاستدانوں کے گلے میں ڈال دیتے ہیں لیکن میں ملک کی سرحدوں اور قربانیاں دینے والے فوجی جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف پر کرپشن کا الزام مان بھی لیا جائے تو یہ کرپشن 1992ء کی ہے۔ یہ اتنے پرانے کیس ہیں کہ انہیں وزیراعظم کیوں بننے دیا گیا۔ میں 25 جولائی کے الیکشن کے حوالے سے پیشین گوئی کر سکتا ہوں کہ نتائج کیا ہوں گے۔ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے لیکن میں حیران ہوں کہ الیکشن کے موقع پر کچھ نادیدہ قوتیں نیب جیسے ادارے کو متحرک کر دیتی ہیں حالانکہ نیب نے آج تک ایک بھی فیصلہ ایسا نہیں دیا جسے سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ نے تسلیم کیا ہو 25 جولائی کو دھاندلی نہیں ہوگی مگر مطلوبہ نتائج حاصل کر لئے گئے ہیں مگر الیکشن کے چھ ماہ بعد ملک کی چار پانچ بڑی جماعتیں جن میں مسلم لیگ، پیپلز پارٹی، اے این پی شامل ہوں گے وہ کنٹینر پر ہوں گے اور عمران خان بھی ان کے ساتھ کھڑے ہو کر جمہوریت، جمہوریت پکار رہا ہوگا۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ الیکشن میں وہی جیتے گا جن کو ہماری سٹیبلشمنٹ جتواتی رہی ہے مگر اب وہی جیتنے والے کہاں کھڑے ہیں سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو معلوم ہے کہ انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا مگر پھر بھی وہ پاکستان آ رہے ہیں۔ چودھری نثار کے منہ سے جو نکلتا تھا نواز شریف اسے عملی جامہ پہناتے تھے اب ہو سکتا ہے کہ قمرالاسلام کا 12 سال کا بچہ انہیں الیکشن ہرا دے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن سابقہ انتخابات کے دور میں جس جگہ پر بشیربلور کو شہید کیا گیا اسی دن اسی جگہ ان کے بیٹے ہارون بلور کو شہید کیا گیا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے اور یہ جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔

ای پیپر-دی نیشن