الیکشن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے : علی ظفر‘ کوئی خطرہ نہیں وقت پر ہونگے : سربراہ ٹیکنا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نمائندہ) انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نیکٹا نے الیکشن کمشن کو آگاہ کیا ہے کہ عام انتخابات 2018ءکو کوئی سنجیدہ خطرہ نہیں ہے۔ الیکشن کو پرامن بنانے کیلئے کوششیں کی جائینگی۔ الیکشن کمشن میں سیکورٹی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں امیدواروں کو درپیش خطرات پر بریفنگ دی گئی۔ نیکٹا کے سربراہ ڈاکٹر سلمان نے کہا کہ الیکشن 2018ءکو کوئی خطرہ نہیں، اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن کو بتا دیا کہ کہاں کہاں کس کو تھریٹس ہیں۔ دریں اثنا الیکشن کمشن نے متفقہ طور پر انتخابی عمل ہر حال میں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نتخابی عمل ہر حال میں جاری رہے گا، اس سلسلے میں عوام کو کسی بھی مایوسی سے نکلنا چاہیے ،تمام ادار ے مل کر کام کر یں۔تفصیلات کے مطابق نیکٹا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد سلیمان خان نے چیف الیکشن کمشنر کے چیمبر میں الیکشن کمشن کو سیکیورٹی خدشات اور ملک میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی جس میں ملک میں مختلف سیاسی شخصیات اورمقامات پر سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ملک میں تازہ دہشت گرد حملوں کی پرزور مذمت کی گئی اور مستونگ کے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار افسوس کیا ۔تفصیلی بریفنگ کے بعد الیکشن کمشن نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا ہے انتخابی عمل ہر حال میں جاری رہے گا۔ اس سلسلے میں عوام کو کسی بھی مایوسی سے نکلنا چاہیے۔ الیکشن کمشن نے انتخابی عمل کے اس قومی فریضے کو احسن طریقے سے سر انجام دینے کےلئے تمام اداروں کو باہمی روابط اور تعاون بڑھانے پر زور دیا اور اداروں کو مل کر کام کرنے کا مشورہ دیا۔ تمام سیاسی پارٹیاں آپس میں روابط اور مقامی سطح پر انتظامیہ کے ساتھ کو آرڈینیشن اور معلومات کا تبادلہ فوری اور بہتر بنائیں۔ الیکشن کمشن نے صوبائی حکومتوں کو بھی ہدایات جاری کر دیں کہ اداروں کے ساتھ مل کر سکیورٹی صورتحال کا باریکی سے جائزہ لے کر لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ انتخابات کو پر امن بنانے کےلئے تمام عوام اور سیاسی پارٹیاں آپس میں تعاون جاری رکھیں۔ آخر میں نیکٹا کو ہدایت کی گئی کہ الیکشن کمشن کو تازہ ترین تجزیات سے مسلسل آگاہ رکھیں۔نیکٹا کے سربراہ ڈاکٹر سلمان نے کہا الیکشن 2018 کو کوئی خطرہ نہیں اور یہ اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔عام انتخابات کی سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمشن کے اجلاس کے بعد الیکشن کمشن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نکٹا کے سربراہ ڈاکٹر سلمان نے بتایا کہ الیکشن کمشن کو بتا دیا ہے کہ کہاں کہاں کس کو تھریٹس ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور یہ اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔ دوسری طرف الیکشن کمشن نے سیکرٹری پانی و بجلی کو مراسلہ بھیجا ہے کہ ملک بھر میں 25 اور 26 جولائی کو لوڈشیڈنگ نہ کی جائے اور پولنگ کے روز ملک بھر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمشن نے سیکرٹری پانی و بجلی کو ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں 2018 کے عام انتخابات کی پولنگ کے روز ملک بھر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ملک بھر میں 25 اور 26 جولائی کو لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تاکہ انتخابات کی شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے نتائج کی بر وقت ترسیل یقینی بنائی جا سکے اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی شخص کو لوڈشیڈنگ کا جواز بنا کر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے سے باز رکھا جائے۔ علاوہ ازیںالیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں حساس ترین پولنگ سٹیشنز کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جن کے مطابق ملک بھر میں 17ہزار سات پولنگ سٹیشنز کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔انتہائی حساس قرار دیئے گئے پولنگ اسٹیشنز میں پنجاب اور اسلام آباد میں 5ہزار 487پولنگ اسٹیشنز،سندھ میں 5ہزار 878، کے پی کے اور فاٹا میں 3ہزار 874پولنگ اسٹیشنز ، بلوچستان میں 1ہزار 768پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو 29اگست تک سالانہ گوشوارے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ذرائع آمدن کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذرائع آمدن کی تفصیلات کے حوالے سے اپنے اپنے سیاسی جماعت کے سربراہ کی جانب سے سرٹیفکیٹ بھی جمع کرائیں، سیاسی جماعتیں اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔پنجاب میں 48ہزار 667پولنگ اسٹیشن سندھ میں 18ہزار 647کے پی اور فاٹا میں 14 ہزار 655، بلوچستان میں 4ہزار 467پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔اس کے علاوہ شرکا کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں چار ہزار 834پولنگ اسٹیشن کی بیرونی دیوار ہی نہیں ہے جبکہ 6ہزار 942پولنگ اسٹیشنز پر بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے، اس کے علاوہ 7 ہزار 371پولنگ اسٹیشنز پر پانی کی فراہمی کا نظام موجود نہیں ہے۔دریں اثنا الیکشن کمشن نے بھی انتخابات کے پرامن اور بروقت ہونے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ عوام مایوس نہ ہوں، انتخابی عمل ہر حال میں جاری رہیگا۔ الیکشن کمشن نے تمام اداروں پر رابطے اور تعاون بڑھانے پر زور دیا اور کہا کہ سیاسی جماعتیں آپس میں اور انتظامیہ سے معلومات کا تبادلہ بہتر بنائیں۔ صوبے اداروں کے ساتھ ملکر حکمت عملی مرتبہ کریں۔
نیکٹا/ الیکشن کمشن
مری (صباح نیوز) نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے خوفزدہ کرنے اورالیکشن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دینگے اور کبھی جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔ مری میں میڈیا سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اگر الیکشن کو ڈی ریل کرنے ہمارا اتحاد توڑنے اور ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش میں ہیں، ہم انکی یہ کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے کیونکہ اگر وہ الیکشن کو ڈی ریل کریں گے تو جمہوریت کو نقصان پہنچے گا ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے، دہشت گرد حملوں میں داعش اور دیگر پاکستان دشمن قوتیں اور ملک کے اندر اور باہر غیر ریاستی عناصر کے ملوث ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، دشمن نہیں چاہتے کہ ملک میں جمہوریت رہے۔ سکیورٹی فورسز نے دہشتگ ردی کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑی تمام سیکورٹی ایجنسیاں اور متعلقہ اداروں نے ملکر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا انہوںنے کہاکہ انتخابی امیدوار ریلی یا جلوس کیلئے پولیس سے اجازت ضرور لیںنواز شریف کی جیل منتقلی کا کام پر امن طریقے سے طے پا گیا ہے اب ہمارا کام یہ ہے کہ انہیں کیسز اور اپیلیں فائل کرنے اور وکلاءکی خدمات حاصل کرنے کیلئے جو سہولیات درکار ہیں ان کی فراہمی یقینی بنائی جائے جبکہ مری میں نیشنل بُک فاﺅنڈیشن کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے مری جیسے پر فضا مقام کو بھی شدید متاثر کیا ہے انسانیت کی بلندی پر پہنچنے کیلئے کتاب سب سے بہترین ذریعہ ہے، برداشت تہذیب کو زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
علی ظفر