نوازشریف، مریم نواز کی گرفتاری، اسلام آباد کے گلی کوچوں میں بحث
اسلام آباد (عبداللہ شاد) ایون فیلڈ ریفرنس میں میاں نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کے بعد وفاقی دارالحکومت کے گلی کوچوں میں سیاسی بحث کا بازار گرم ہو گیا، مسلم لیگی کارکنان بڑھ چڑھ کر میاں نواز شریف کی گرفتاری پر اظہار خیال کرتے ہوئے مخالفین پر تنقید کر رہے ہیں۔ لیگی کارکنان کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف نے گرفتاری دے کر جس دلیری کا ثبوت دیا ہے، اس کی پہلے مثال نہیں ملتی ، انھیں کبھی جلاوطن کیا گیا اور کبھی انتخابی مہم نہیں کرنے دی گئی۔ عام عوام میں یہ سوال بھی زور پکڑ رہا ہے کہ احتساب صرف اور صرف نواز شریف کا کیوں ہو رہا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے جی ایٹ مرکز کے محمد عمران نے کہا کہ ہمارے قائد نواز شریف نے وطن واپس آ کر ہمارا حوصلہ بڑھا دیا ہے اور اب ہمیں یقین ہے کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن معرکہ مار لے گی۔ امجد نواز نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو نواز شریف کی وطن واپسی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور آئندہ وزیراعظم عمران خان ہی ہوں گے۔ جی نائن ون میں محمد خلیق نے کہا کہ صاف نظر آ رہا ہے کہ صرف مسلم لیگ ن کو احتساب کی چکی میں پیسا جا رہا ہے جبکہ باقی تمام افراد اور کو اس سے مبرا قرار دیا جا چکا ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کے بعد سے مسلم لیگی کارکنان میں جوش و خروش بڑھ گیا ہے، کارنر میٹنگز میں بھی پرجوش تقاریر کی جا رہی ہیں اور مخالفین پر نشانہ باندھا جا رہا ہے۔کئی مقامات پر مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان میں میں تصادم اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ مسلم لیگ ن کے کارکنوں میں یہ تاثر بھی پختہ ہو گیا ہے کہ نواز شریف کی وطن آمد پر پورے ملک سے ہزاروں کارکن قافلوں کی صورت میں اپنے قائد کے استقبال کے لئے روانہ ہوئے تھے مگر انتظامیہ اور حکومت کی جانب سے انہیں وہاں پہنچنے نہیں دیا گیا اور پکڑ دھکڑ کی گئی۔ اسے بھی عوام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے اس بیان کا خیر مقدم کیا کہ سیاسی کارکنوں کو پرامن احتجاج کا حق ہے اور ان کی گرفتاری بلا جواز ہے۔ اسلام آباد کے رہائشیوں اور تحریک انصاف سے ہمدردی رکھنے والے محمد بلال، عرفان ندیم، اعجاز رحیم، نعیم اعوان، جواد احمد نے کہا کہ نواز شریف کو سزا ہوئی ہے تو انہیں آنا پڑا۔ اس سے انتخابات پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔