• news

بلوچستان میں خون کی ہولی کھیلی گئی، لاہور میں نیب مجرم کو چھڑایا جا رہا تھا: طاہر القادری

لاہور (صباح نیوز)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے بلوچستان میں دہشتگرد خون کی ہولی کھیل رہے تھے اور لاہور میںایک مجرم کو نیب کی حراست سے چھڑانے کیلئے ہاتھ پائوں مارے جا رہے تھے، 13 جولائی کا فلاپ شو کرپشن ’’نومور‘‘ کا عوامی اعلان ہے، کرپشن تو 1980سے یہ کر رہے تھے پانامہ لیکس کا آنا محض اتفاق ہے، میری دانست میں ماڈل ٹائون کے شہیدوں کے خون نے انہیں اس انجام سے دوچار کیا،یہ آغاز ہے انکی مزید رسوائی اور جگ ہنسائی ہو گی۔ شہباز شریف نے بھی 14 شہیدوں کے خون کا حساب دینا ہے۔ وہ گزشتہ روز سپین بارسلونا پہنچنے پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ سپین تنظیم کے عہدیداروں اور کارکنوں نے انکا ائر پورٹ پر پرتپاک استقبال کیا، سربراہ عوامی تحریک تنظیمی تربیتی کانفرنس سے خطاب کیلئے سپین پہنچے ہیں، تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین بھی انکے ہمراہ ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف خاندان کی رسوائی اور گرفت آسمانی انتقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 جولائی کے دن لاہور پولیس پوری طرح مجرم اشرافیہ کے ساتھ تھی، کہیں کوئی کنٹینر لگا اور نہ کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی، نہ کہیں آنسو گیس کی شیلنگ ہوئی اور نہ ہی پکڑ دھکڑ ہوئی،نہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہوا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دوسری جماعتوں کو احتجاج پر ترقی اور ملک دشمنی کا طعنہ دینے والے آج ایک سزا یافتہ مجرم کو بچانے کیلئے پورے ملک کے امن کو تہس نہس کرنے پر تلے ہوئے ہیں کیا اب سی پیک منصوبے متاثر نہیں ہونگے؟ 13 جولائی کو سفاک دہشتگردوں نے سینکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھا دی، ہر آنکھ اشکبار تھی اور قوم اپنے بلوچی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کر رہی تھی مگر لاہور میں وفاق اور قومی اتحاد کے دشمن ایک مجرم کیلئے نیب اور دیگر اداروں سے لڑرہے تھے اور بلوچستان کے عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن