ملتان آرٹس کونسل اب ”اتھارٹی“ بن گئی
٭ سلیم ناز
عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ امیدواروں کی انتخابی مہم اور کارنر میٹنگز کی وجہ سے دیگر سوشل سرگرمیاں کم کم ہی نظر آرہی ہیں۔ انتخابات کی وجہ سے سٹیج ڈراموں پر بھی شائقین کی گہما گہمی کم نظر آرہی ہے۔ لوگوں کی عدم دلچسپی نے سٹیج فنکاروں کو چند روز کے لئے کنارہ کشی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں مختلف تھیٹرز پر مطلوبہ بزنس حاصل نہ ہو رہا۔
تاہم چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر ڈیم بنا¶ مہم کے لئے ملتان سٹیج فنکاروں نے بھی فنڈز اکٹھا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ فنکاروں کا کہنا ہے ڈیم کا قیام ملک و قوم کے مفاد میں ہے انہوں نے اس نیک مقصد کے لئے فنڈز ریزنگ کو احسن اقدام قرار دیا اور لوگوں سے بھی اپیل کی کہ پاکستان ہمارا گھر ہے‘ گھر کی بقاءاور استحکام کے لئے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ مظہر احسن‘ زوار بلوچ‘ ندیم ننھا‘ ماجد مون‘ مالک سندھی‘ شریف رنگیلا‘ قسور حیدری‘ سکندر بھٹہ نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ آرٹسٹ ملک کی ترقی کے لئے کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ جہاں تک سٹیج اداکاروں کی بات ہے تو اس حوالے سے ہمارے ایک دوست نے دلچسپ تبصرہ فرمایا ہے‘ کہتے ہیں اداکارائیں تو ”لینے کی عادی“ ہوتی ہیں ان سے فنڈز دینے کی امید رکھنا بے وقوفی ہوگی۔
پنجاب بھر کی آرٹ کونسلوں کی نئی پالیسی کی منظوری کے بعد ملتان آرٹس کونسل انتظامیہ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے کیونکہ نئی پالیسی کے مطابق کونسل ایک خودمختار ادارہ ہو گا تاہم ڈویژنل کمشنر کی نگرانی حاصل رہے گی۔ ریجنل آرٹس کونسلوں کی گورننگ باڈی تحلیل ہونے سے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر پروگرام آفیسر کے عہدے بھی ختم کر دئیے گئے ہیں۔اب سجاد جہانیہ ملتان آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر اور سلیم قیصر ڈپٹی ڈائریکٹر ہوں گے سروس سٹرکچر کی منظوری کے بعد کونسل ملازمین کو پہلی بار پنشن اور گریجوایٹی کا حق بھی مل گیا ہے سب سے بڑی بات کہ آرٹس کونسل کو فنانشل خودمختاری حاصل ہو گئی ہے دوسرے معنوں میں کونسل کو اب ”اتھارٹی“ کا درجہ مل گیا ہے یعنی ”کما¶ بھی اور کھا¶ بھی“ یعنی اخراجات کے لئے آمدنی کے وسائل بھی خود پیدا کرنا ہوں گے۔
دریں اثناءملتان آرٹس کونسل نے تھیٹر کوچنگ ورکشاپ کا اہتمام کیا ہے جو 16 جولائی سے 21جولائی تک جاری رہے گی ورکشاپ میں سٹیج ڈرامہ اور اداکاری سے متعلق تمام شعبوں کی آگاہی کے ساتھ ساتھ صلاحیتوں کے اظہار کے بھرپور مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے اسی طرح بچوں کے لئے پیٹنگز سمر کیمپ کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے نفاذ سے سٹیج فنکاروں نے بھی مسرت کا اظہار کیا ہے کیونکہ قبل ازیں آرٹس کونسل اپنے فیصلوں میں خودمختار نہیں تھی نہ ہی فنانشل آزادی حاصل تھی۔ فنکاروں نے توقع ظاہرکی کہ آرٹس کونسل سے بڑھ کر فنون لطیفہ کی ترویج و ترقی کے لئے بھرپور کوششیں کریں گی۔ سٹیج ڈرامہ کے باقاعدگی سے انعقاد‘ مصوروں اور خطاطوں کے فن پاروں کی نمائشوں کا اہتمام بھی ماہانہ ہونا چاہئے کیونکہ یہ طبقہ بھی عرصہ دراز سے نظرانداز ہو رہا ہے۔