• news

مسلم لیگ (ن) نے انتخابی دھاندلی سے نمٹنے کیلئے نظام متعارف کردیا

لاہور(خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) ایک موثر اور منظم نظام انتخابی دھاندلی الیکشن 25جولائی 2018ء کو منظر عام پر لانے اور بچاؤ کیلئے Anti Rigging System (ARS) کے نام سے متعارف کرا رہی ہے جس کا اعلان سینیٹر مشاہد حسین سید چیئرمین سینٹرل میڈیا کمیٹی پاکستان مسلم لیگ ن نے پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے علاوہ بھی کچھ اور سیاسی جماعتیں جن میں پیپلز پارٹی شامل ہے، نے عوامی سطح پر دھاندلی کی کوشش، مداخلت،خوف و ہراس، سیاسی ہتھکنڈے، جانبداری اور دھونس بذریعہ محکمانہ غیر قانونی اقدامات اور بے جا دباؤ کی شکایت کی ہے۔ منفی اقدامات ناصرف آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابی عمل کو کمزور کریں گے بلکہ الیکشن کو بھی متنازعہ بنائیں گے۔کیونکہ اس طرح منصفانہ اور جائز انتخابی مہم نہیں چلائی جا سکتی۔ اس ضمن میں سینیٹر مشاہد نے کہا کہ ایک مخصوص ذہنی رویے کے ذریعے مسلم لیگ ن کی قیادت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میاں محمد نواز شریف جو ملک کے تین دفعہ وزیر اعظم رہے انکا ٹرائل جیل میں کیا جا رہا ہے، انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ ان کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے۔ جیل ٹرائل تو بہت سنگین دہشتگردی میں ملوث افراد کا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منظم کوشش کے ذریعے مسلم لیگ ن کی جائز سیاسی سرگرمیوں کو روکا جا رہا ہے۔ جن کی تازہ مثال پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت اور کارکنان کے خلاف 13 جولائی کو عوام کی بہت بڑی ریلی کے دوران دہشتگردی ی دفعات کے تحت حالیہ مقدمات ہیں۔ہمارے 16 ہزار 868 کارکنوں کے خلاف 130 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ انہوں نے Anti Rigging System (ARS) کے خدوخال کے بارے میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی قومی سیاسی جماعت نے باقاعدہ انتخابی دھاندلی سے نمٹنے کیلئے ایک نظام متعارف کروایا ہے۔ اس نظام کو مزید موثر بنانے کیلئے مسلم لیگ ن 19 جولائی کو ساڑھے بجے پارٹی ہیڈ کوارٹرز پر سوشل میڈیا ایکٹوسٹس اورچیف پولنگ ایجنٹس کی قومی کانفرنس منعقد کرے گی۔ سینٹر مشاہد حسین سید نے دوسری سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، میڈیا، انسانی حقوق کی تنظیوں سمیت تمام جمہوری قوتوں کو دعوت دی کہ وہ ووٹ کے تقدس کو یقینی بنانے اور دھاندلی کو روکنے کیلئے مسلم لیگ ن کا ساتھ دیں۔

ای پیپر-دی نیشن