• news

غیرقانونی تعمیرات ، بارش سے گھر گرے تو کون ذمہ دار ہو گا: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے اندرون شہر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے اندرون شہر خستہ حال عمارتوں کو فوری بحال کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر بارشوں کے باعث گھر گر گئے تو کون ذمہ دار ہوگا۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے سماعت کی، عدالتی حکم پر ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی نے عملدرآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ انہوں نے بتایا کہ اندرون شہر40 سے زائد غیر قانونی تعمیرات رکوادیں ہیں۔ 5پلازے ایسے ہیں جو سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے بنائے گئے۔ عدالت نے ڈی جی والڈ سٹی اور ڈی سی لاہور کو پانچوں پلازوں کی اراضی فوری وا گزار کرانے کا حکم دیدیا اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب کو خستہ حال عمارتوں کے حوالے سے فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے فنڈز تین ہفتوں میں ریلیز کرنے سے متعلق چیئرمین پی اینڈ ڈی کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا جب بندے ملبے تلے دب کر جاں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں تو وہاں پر فوٹو سیشن شروع ہوجاتا ہے۔ دوسری جانب ہائیکورٹ میں میانی صاحب قبرستان میں اراضی کے مالکان نے ملکیت کے ثبوتوں کے ساتھ نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میانی صاحب قبرستان کمیٹی کی جانب سے عدالت میں زیر سماعت ناجائز قابضین کیس میں حقائق چھپائے گئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن