روپے کی بے قدری سے ملکی قرضے اور کرپٹ اشرافیہ کی دولت میں اضافہ ہوتا ہے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ روپے کی بے قدری سے ملکی قرضے اور کرپٹ اشرافیہ کی دولت میں اضافہ ہوتا ہے، قرضے 8 ہزار ارب سے بڑھ گئے اور 21 کروڑ عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں،دودھ اور صاف پانی کے ایک گلاس کی قیمت میں بہت تھوڑا فرق رہ گیا، لٹیروں اور راہزنوںکے درمیان قوم نے فرق کرنا ہے، باہر سے بچانے کیلئے کوئی نہیں آئے گا، اشرافیہ کو جیلوں میں بند کرنا کافی نہیں، ان کے حلق میں انگلی ڈال کر لوٹ مار کا مال نکالا جائے۔ ماڈل ٹائون کے قاتل شریف جونیئر کو بھی کٹہرے میں لایا جائے۔ وہ گزشتہ روز بارسلونا میں عوامی تحریک کے عہدیداروں و کارکنوں کے وفود سے گفتگو کررہے تھے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ کرپشن میں سزا یافتہ مجرموں کو ہیرو بنانے کا مطلب ملک و قوم سے غداری اور کرپشن کی حمایت کرنا ہے، کون نہیں جانتا شریف برادران نے عوام کے ووٹ کو نوٹ بنانے کیلئے استعمال کیا اور 30سالہ عرصہ سیاست میں قدم قدم پر ووٹ اور مینڈیٹ کی توہین کی، اشرافیہ کے ووٹ کو عزت دو کے نعرے کا مطلب ہماری لوٹ مار اور ناجائز اثاثوں کو تحفظ دو ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈیمز کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کمشن اور کک بیکس کیلئے موٹرویز، میٹرو بسیں اور اورنج ٹرین منصوبے بنائے، پاکستان کے غریب خاندانوں کے بچوں اور بچیوں کو تعلیم کی ضرورت تھی۔ انہوں نے لیپ ٹاپ اور سولر لیمپ بانٹے، غریب مریض کو سستے علاج اور ہسپتالوں کی ضرورت تھی۔ انہوں نے سٹیل کی پلیں اور جنگلہ بسیں بنائیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کرپشن محض نیب کے ریفرنسز اور عدالتوں کے فیصلوں سے ختم نہیں ہو گی، کرپشن کا خاتمہ عوام، سول سوسائٹی، وکلاء اور ابلاغ عامہ سے وابستہ موثر آوازوں کے بلند ہونے سے ہو گا۔