ڈالر کی اُڑان
مکرمی !پاکستان کی کرنسی کی قیمت دن بہ دن گھٹتی جا رہی ہے اور مہنگائی کا طوفان اپنی تباہی کے پورے زور پر ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو شاید پاکستانی کرنسی دنیا کی کم قیمت ترین کرنسیوں میں شامل ہو جائے گی۔ اس کی وجہ بیرونی قرضوں کا اضافہ جو ہمیں آئے دن لینے پڑتے ہیں۔ بیرونی قرضے لینے سے نہ صرف ہم عالمی طاقتوں کے دبائو میں آ جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ رقم سود کے ساتھ واپس کرنا پڑتی ہے۔ ان سب حالات کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے۔بے ایمانی، لوٹ مار ہے ملک کے بڑے عہدیدار ملکی خزانے کو اپنا سمجھ کے لوٹ مار کا بازار گرم کرتے ہیں اور اپنے ساتھ اپنوں کو بھی نوازتے ہیں جس سے ملک کا سارا نظام کرپٹ ہو جاتا ہے تمام ادارے تباہ ہو جاتے ہیں اور پھر حکمران اپنے ملک کی بنیادی ضروریات پورا کرنے کے لئے قرضے لیتے ہیں ۔ سیاسی پارٹیاں اپنے 5 سالوں میں ملک کے بارے میں بغیر سوچے سمجھے قرضے لیتے ہیں اور وہ بوجھ عوام پر ڈال کر اپنے اقتدار کو خیرآباد کہہ دیتے ہیں۔ اگلی حکومت بھی اس کے نقش قدم پر چلتی ہوئی ملک کو قرضوں کے دلدل میں دھکیل دیتی ہے جس سے ڈالر اونچی اُڑان بھرتا ہوا ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ (اسوہ سلطان اعوان،لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی)