ایفی ڈرین کیس : حنیف عباسی کو عمر قید‘ گرفتار‘ الیکشن کیلئے نااہل
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج سردار محمد اکرم نے ایفیڈرین کوٹہ کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی اور راولپنڈی سے این اے 60 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار محمد حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنادی۔ وہ ایفڈرین کوٹہ اپنے پاس رکھنے کادرست جواز ثابت نہیں کرسکے تھے۔ حنیف عباسی الیکشن لڑنے کیلئے بھی نااہل ہو گئے جبکہ عدالت نے دیگر 7 ملزموں کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا۔ فیصلے کے ساتھ ہی کمرہ عدالت سے اے این ایف نے محمد حنیف عباسی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو لیگی ورکروں نے بیچ میں آکر حنیف عباسی کی گرفتاری روکنے کیلئے نعرے بازی شروع کر دی۔ حنیف عباسی کارکنان کو روکتے رہے۔ لیگی کارکن نعرے لگاتے ہوئے عدالت کے روسٹرم تک بھی پہنچ گئے۔ کارکنوں نے سینیٹر چوہدری تنویر کے گرد جمع ہوکر مسلم لیگ ن کے حق میں نعرہ بازی شروع کردی اس دوران اے این ایف کے اہلکار عقبی دروازے سے حنیف عباسی کو بکتر بند گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ اس دوران لیگی کارکنان ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگاتے ہوئے گاڑی کے پیچھے دوڑ پڑے۔ دریں اثناء اس دوران مسلم لیگ (ن) کے ورکروں نے شدید نعرہ بازی شروع کردی۔ پولیس کی بھاری نفری بھی کمرہ عدالت لیگی کارکنوں سے خالی کرانے کیلئے پہنچ گئی۔ قبل ازیں محمد حنیف عباسی اور دیگر ملزم ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت، محسن خورشید، باسط عباسی، غضنفر، احمد بلال بھی عدالت پہنچے۔ اے این ایف نے جولائی2012 ء میں پانچ سو کلو ایفیڈرین کوٹہ کیس درج کیا تھا اس کیس کی سماعت کے دوران پانچ جج صاحبان تبدیل ہوئے اس کیس میں36 گواہوں نے اپنی شہادتیں ریکارڈ کرائیں ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایفیڈرین کا غلط استعمال کیا اور منشیات سمگلروں کو فروخت کی قبل ازیں کیس کی سماعت کیلئے تاریخ 21 اگست مقرر تھی لیکن ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں شاہد اورکزئی کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جناب جسٹس عبادالرحمٰن لودھی نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا تھا کہ وہ 16 جولائی سے روزانہ سماعت کرکے22 جولائی کو اس کیس کا فیصلہ سنائے ہفتہ کے روز اس کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی تھی استغاثہ اے این ایف کی ٹیم بھی عدالت میں موجود رہی مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر خان ،مسلم لیگ (ن) سٹی کے صدرو میئر راولپنڈی سردار نسیم خان ، دانیال چوہدری ، راجہ ارشد ،ضیاء اللہ شاہ ، راجہ حنیف ، راحت مسعود قدوسی، زیب النساء اعوان ، سجاد خان ، حاجی پرویز خان ، قادر میر ، شاہد غفور پراچہ ، ارشد اعوان سمیت بڑی تعداد میں لیگی کارکن موجود تھے الیکشن میں حصہ لینے والے لیگی امیدوار اپنی انتخابی مہم والی گاڑیوں سمیت ضلع کچہری میں موجود تھے جبکہ کچہری چوک میں لاہور روڈ پر گاڑیوں کا شدید رش تھا پولیس کی ریزرویں بھی کھڑی تھیں اے این ایف کی گاڑیاں بھی فیصلے سے پہلے ضلع کچہری موجود تھیں پولیس کی بکتر بند گاڑی بھی بلوائی گئی تھی مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور کارکن صبح سے رات تک ضلع کچہری میں فیصلے کا شدت سے انتظار کرتے رہے۔ ایک مرحلے پر کمرہ عدالت خالی کرنے کی ہدائت کی گئی لیکن وکلاء کمرہ عدالت میں موجود رہے کمرہ عدالت میں کسی غیر متعلقہ شخص کو جانے کی اجازت نہ تھی قبل ازیں انسداد منشیات عدالت کے جج نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور بتایا تھا کہ فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا لیگی رہنماء محمد حنیف عباسی پر گریس فارما کے نام پر2010 ء میں حاصل کردہ500 کلو گرام ایفیڈرین کوٹہ سے ادویات بنانے کی بجائے اسے فروخت کردینے کا الزام تھا۔ قبل ازیں احاطہ کچہری میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ نواز شریف نے ملک کو عزت دینے کی خاطر جیل جانے کا فیصلہ کیا میں بھی جیل جانے کو تیار ہوں ن لیگ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کارکن ثابت قدم رہیں۔ تمام سازشوں کے باوجود جیت شیر کی ہو گی۔ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے میرے خلاف کیس کا فیصلہ الیکشن سے قبل دینے کا مقصد لاڈلے اور پنڈی کے مداری کو کھلا میدان دینا ہے مسلم لیگ (ن) کسی کیلئے میدان کھلا نہیں رکھے گی ۔ حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان سے ترقی کا راستہ روکنے کے خلاف سازش کی جا رہی ہے جسے پاکستان کی عوام ناکام بنا دیں گے۔ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزاء کے بعد ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی راجہ طیفور اختر نے پولیس ٹیم کے ہمراہ انہیں حراست میں لیا اور انہیں اے این ایف حکام کی تحویل میں دیا اے این ایف حکام نے رینجرز کے ہمراہ اڈیالہ جیل منتقل کردیا عدالت کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کے مشتعل ورکروں کے شدید احتجاج اور اے این ایف کی ٹیم سے تکرار کے دوران کمرہ عدالت میں فرنیچر الٹ پلٹ گیا جبکہ عمارت کے شیشے بھی ٹوٹ گئے کئی لیگی کارکن اے این ایف اہلکاروں سے الجھتے رہے۔ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان نے مختصر فیصلے میں لکھا کہ اے این ایف کی جانب سے 500کلو گرام ایفی ڈرین کوٹہ کے غیر قانونی استعمال سے متعلق عائد الزام میں یہ بات سامنے آئی کہ 323کلو گرام کوٹہ استعمال کیا گیا تھالیکن باقی ماندہ ایفیڈرین کوٹہ سے متعلق ملزم اپنے دفاع میں ناکام رہا اور اس کا استعمال ثابت نہیں کر سکا ہفتہ کی رات 11بجے فیصلہ سنایا گیا اے این ایف کی جانب سے 6سال قبل درج مقدمہ میں حنیف عباسی کے علاوہ ان کے بھائی باسط عباسی ،چچا زاد بھائی وفیکٹری منیجر سراج احمد عباسی،برادر نسبتی ومارکیٹنگ منیجررانا محسن خورشید،پروڈکشن منیجرغضنفر علی، کوالٹی کنٹرول منیجر ناصر خان ،اے بی فارماسیوٹیکل کے مالک احمد بلال اور نزاکت خان کو ملزم نامزد کیا تھااس مقدمہ میں ڈی واٹسن کیمسٹ کے مالک زاہد بختاوری کی اہلیہ مسماۃ رضیہ زاہد بختاوری کو بھی ملزم نامزد کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں وعدہ معاف گواہ بننے پر ان کا نام ایف آئی آر سے خارج کر دیا گیا۔ حنیف عباسی نے عدالتی فیصلے کو انصاف کے منافی قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ انصاف پر مبنی نہیخ، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حنیف عباسی کی سزا پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ الیکشن کے بعد بھی آ سکتا تھا جیسے اور لوگوں کے ساتھ کیا گیا۔ ایسے فیصلوں سے تمام چیزیں عیاں ہو چکی ہیں۔ رات کے پہر یہ فیصلہ کیوں سنایا گیا، اس پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ فیصلہ سات سال مؤخر کر کے آج سنایا گیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آیا۔ اس فیصلے کے حقائق جلد سامنے آئیں گے۔ عمران خان نے حنیف عباسی کی سزا پر ردعمل میں کہا ہے کہ ایک اور ن لیگی اڈیالہ جیل جا رہا ہے، حنیف عباسی سات سال پہلے منشیات بیچتے ہوئے پکڑا گیا۔ لاہور میں جلسہ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شکر ہے آج ہماری عدلیہ طاقتور اور آزاد ہے۔ شہباز شریف نے حنیف عباسی کو اپنا دایاں ہاتھ بنایا ہوا تھا۔ شیخ رشید نے حنیف عباسی کی سزا پر ردعمل میں کہا ہے کہ ایفیڈرین کوٹہ کیس اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ انسان جو بوتا ہے وہی کاٹتا ہے۔ حنیف عباسی اپنے کرتوتوں کی وجہ سے اس حال میں پہنچے۔ حنیف عباسی منشیات فروخت کر رہا تھا پکڑا گیا۔ شہبازشریف نے حنیف عباسی کی سزا کے فیصلے کے خلاف ردعمل میں کہا ہے کہ حنیف عباسی کے خلاف فیصلہ ناانصافی پر مبنی ہے۔ الیکشن سے پہلے عجلت میں فیصلہ ساری کہانی بیان کر رہا ہے۔ ٹائمنگ بتا رہی ہے کہ فیصلہ ناانصافی پر مبنی ہے‘ نوازشریف‘ مریم نواز کو بھی الیکشن سے قبل سزا سنائی گئی۔ مسلم لیگ(ن) کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عدالتوں میں ہزاروں کیسز زیرالتواء ہیں صرف لیگی امیدواروں کے مقدمات میں تیزی دکھائی جارہی ہے۔ حنیف عباسی کے خلاف فیصلہ انصاف کے اصولوں پر مبنی نہیں۔ انتخابات سے چند روز قبل آدھی رات کو عجلت میں فیصلہ سنایا گیا۔ عجلت اور آدھی رات کو فیصلہ سنانا ساری کہانی بیان کررہا ہے۔ پرویزرشید سینئر ڈاکٹر کرمانی نے کہا کہ سارا دن ڈرامہ رچایا گیا اور رات گئے جس طرح فیصلہ سنایا گیا وہ اپنی جگہ شرمناک ہے۔
حنیف عباسی