• news

پی پی کیخلاف کٹھ پتلی اتحاد بنتے رہے‘ عوام سازشی عناصر کو شکست دینگے : بلاول

ننگر پارکر (آن لائن) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو شہید کرکے پیپلزپارٹی کو ختم کرنے کی سوچ رکھنے والی ان قوتوں کو پیغام ہے کہ یہ میرا پہلا الیکشن ہے ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے سندھ میں پیپلزپارٹی کے خلاف کٹھ پتلی اتحاد پہلے بھی بنتے رہے، عوام ایسے سازشی عناصر کو جانتے ہیں اور شکست دینگے ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں اپنے نظریات کا دفاع کریں گے۔ ننگرہارکر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زردری نے کہا کہ تھرپارکر کے عوام بے نظیر بھٹو سے پیار کرتے تھے میں آپ کا بیٹا اور بھائی ہوں اور پہلی مرتبہ عوام کے پاس آیا ہوں میں کراچی سے خیبر تک گیا ہوں میں عوام کی خدمت اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے آیا ہوں۔ مجھے اقتدار کی ہوس نہیں میں اپنے لئے نہیں عوام کیلئے اقتدار چاہت اہوں پیپلزپارٹی کی جدوجہد کسی سیاسی جماعت ‘ کسی سیاستدان کے خلاف نہیں، عوام کی محرومیوں‘ ظلم ‘ ناانصافی ‘ جہالت اور غربت کے خلاف ہے،آج سوات میں پاکستان کا جھنڈا پیپلزپارٹی کی وجہ سے ہے بھٹو نے تھرکی سرزمین بھارت سے واپس لی تھی، بے نظیر بھٹو نے 1996 ءمیں تھرکول کا خواب دیکھا تھا وہ سمجھتی تھیں تھرپاکستان کی تقدیر بدل سکتا ہے مجھے خوشی ہے کہ شہید محترمہ نے جو خواب دیکھا تھا آج تھر سے کوئلہ نکل رہا ہے، پیپلزپارٹی کے 2 وزرائے اعلیٰ نے جتنے کام کئے سندھ کی تاریخ میں کسی نے نہیں کئے یہ مانتا ہوں کہ ابھی بہت کام باقی ہیں اور وہ بھی صرف پیپلزپارٹی ہی کر سکتی ہے۔ ہم بھوک مٹاﺅ پروگرام بنائیں گے اور پورے ملک میں پھیلائیں گے ہم غریب عورتوں کو بلا سود قرضے دیں گے جو ہماری معیشت میں کردار ادا کر سکتی ہے پاکستان کی 60 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے ہم فوڈ کارڈ دیں گے اور ہر یونین کونسل میں فوڈ سٹور کھولیں گے جو پاکستان کی خواتین چلائیں گی ہم نہ صرف بھوک بلکہ بے روزگاری کا مقابلہ کریں گے اور ماﺅں بہنوں کا خیال بھی کریں گے۔ پنجاب سے ایک کھلاڑی کو امپورٹ کرکے یہ سمھجتے ہیں کہ تبدیلی لے کر آئیں گے سندھ کے عوام ان سازشوں کو سمجھتے ہیں یہ منافقت اور یوٹرن کی سیاست ہے ایک طرف کرپشن کی بات ہورہی ہے دوسری طرف کرپشن پر نکالے گئے وزیر کے ساتھ بیٹھا ہے، یہ ایک طرف امن کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں ایک طرف سندھ جوڑنے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ان قوتوں سے ملتے ہیں جو سندھ توڑنے کی بات کرتی ہیں، پانی کی تقسیم بڑا مسئلہ ہے جو افہام و تفہیم کے بغیر حل نہیں ہوسکتا ان کا منصوبہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اٹھارہویں آئینی ترمیم کے خلاف سازش ہے ہم ان کی سیاست ختم کردیں گے مگر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرنے دیں گے ہم آئین کو ختم نہیں کرنے دیں گے اگر وہ سندھ میں اتنا پاپولر تھے تو انہیں سندھ میں کسی اتحاد کی کیوں ضرورت پیش آئی، ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور جمہوریت کا دفاع کریں گے۔
بلاول

ای پیپر-دی نیشن