اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینا نسل پرستی ہے: اردن
عما ن (اے این این‘ صباح )اردن کی حکومت نے اسرائیلی کنیسٹ(پارلیمنٹ) میں منظور ہونے والے یہودی قومیت اور یہودی حق خود اردایت سے متعلق متنازع قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست متنازع قانون کی منظوری کے بعد نسل پرستی کی راہ پر چل پڑی ہے۔اردن کی خاتون وزیر مملکت برائے اطلاعات جمانہ غنیمات نے بیان میں کہا اسرائیل کو یہودی قومی مملکت قرار دینے کا قانون سراسر نسل پرستی اور بغض کا شاخسانہ ہے جس نے صہیونی ریاست کے توسیع پسندانہ اور غاصبانہ قبضے کی پالیسی کو مزید بے نقاب کردیا ہے۔ا نہوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطین میں یہودی آبادکاری کے فروغ، بدنام زمانہاعلان بالفور کے بعد فلسطینی قوم کے حقوق غصب کرنے کے تمام اقدامات، امریکی انتظامیہ کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے جیسے اقدامات باطل اور ناقابل قبول نہیں۔بیان میں مزید کہا گیا فلسطین کا تاریخی تشخص عربی زبان اور عرب تہذیب وتمدن کے ساتھ وابستہ ہے۔ مصر کی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے یہودی قومیت اور یہودی حق خود اردایت سے متعلق متنازع قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ الازھر نے کہااسرائیلی پارلیمنٹ سے منظور ہونے والا قانون صہیونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسی اور غیریہودیوں کے ساتھ بغض وعناد کا واضح ثبوت ہے۔اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہ نما ء سامی ابو زھری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت پر بلا جواز تنقید کر کے امریکہ نے خود کو اسرائیل کا طرف دار ثابت کیا ہے۔ ا نہوں نے کہا حماس کو امریکہ کی طرف سے مالی مراعات کا لالچ دے کر خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر حماس کسی لالچ میں نہیں آئے گی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے نسل پرستانہ اسرائیل قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ نے یہودی قومیت کا قانون منظور کرکے ملک میں عدم مساوات اور امتیازی سلوک کے لیے قانون سازی کی راہ ہموار کرکے عدم مساوات کو قانونی شکل دے دی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا اسرائیلی حکومتیں 70 سال سے جس قانون کو منظور نہیں کرسکیں۔ موجودہ اسرائیلی حکومت نے وہ بھی منظور کرلیا ہے۔ اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے نتیجے میں اسرائیل میں نسل پرستی، عدم مساوات اور دیگر اقوام کے درمیان امتیازی سلوک کو قانونی درجہ حاصل ہوگیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کو یہودی ریاست اور یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کی مذمت کے ساتھ اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کالے قانون پر نظر ثانی کرے اور اس کی مزید منظوری کا عمل آگے نہ بڑھائے۔اسرائیل کی فوجی عدالت سے زیرحراست 2 فلسطینیوں کو عمرقید کے ساتھ فی کس دو لاکھ 58 ہزار شیکل جرمانہ کی سزائیں سنائی ہیں۔