• news

ڈی آئی خان : خودکش دھماکہ‘ پی ٹی آئی امیدوار اکرام اللہ گنڈاپور شہید‘ اکرم درانی پر پھر حملہ محفوظ رہے

پشاور/ ڈیرہ اسماعیل خان/ کوئٹہ/ لاہور/ اسلام آباد (بیورو رپورٹ + ایجنسیاں+ خصوصی نامہ نگار + سپیشل رپورٹ + وقائع نگار خصوصی + خصوصی نمائندہ) ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں خود کش حملے کے نتیجے میں تحریک انصاف کے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ گنڈاپور شہید جبکہ ان کے ڈرائیور، 2 محافظوں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔ بنوں میں سابق وفاقی وزیر اکرم درانی پر دوبارہ حملہ کیا گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار اکرام خان گنڈاپور انتخابی مہم کے لیے جیسے ہی گھر سے نکل کر گاڑی میں بیٹھنے لگے کہ ایک خودکش بمبار نے ان کے قریب آکر خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں اکرام اللہ گنڈا پور، سابق ناظم یو سی درابن نجیب شاہ، ڈرائیور رمضان سمیت 6 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اکرام اللہ گنڈا پور شہید ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکہ خودکش تھا اور حملہ آور کے اعضا قبضے میں لے لیے ہیں جب کہ سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر مزید شواہد اکھٹے کرنے کا کام شروع کردیا۔ اکرام خان گنڈاپور پی کے 99 سے پی ٹی آئی کے امیدوار تھے۔ اکرام اللہ گنڈاپور کی شہادت کے بعد پی کے 99 میں الیکشن ملتوی کر دئیے گئے ہیں۔ دھماکے کے بعد جائے حادثہ پر بھگدڑ مچ گئی اور کارکن جان بچانے کیلئے دیوانہ وار وہاں سے بھاگ پڑے جس سے دھکم پیل میں متعدد کارکنوں کو چوٹیں آئیں، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر پہنچ گئی جس نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔ واضح رہے کہ اکرام اللہ گنڈاپور کے بھائی اسرار اللہ گنڈاپور بھی 2014ءمیں خودکش دھماکے میں شہید ہوگئے تھے۔ دوسری جانب بنوںکے حلقہ 35 سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے مدمقابل ایم ایم اے کے امیدوار اکرم خان درانی انتخابی مہم کے سلسلے میں بنوں کے نواحی علاقے بسیہ خیل جارہے تھے کہ راستے میں نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے گولیاں ان کی گاڑی کے فرنٹ شیشے پر لگیں۔ گاڑی بم پروف ہونے کی وجہ سے اکرم خان درانی محفوظ رہے لیکن گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔ فائرنگ کرنے والے مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واضح رہے کہ اکرم خان درانی پر گزشتہ ہفتے ہوید میں جلسے کے دوران بم حملہ ہوا تھا جس میں 5افراد جاں بحق اور 35زخمی ہوئے تھے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اکرام اللہ گنڈاپور پر خودکش دھماکے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردوں سے ڈرنے والے نہیں۔ دہشتگردوں کوان کے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ عمران خان نے کہا کہ دھماکے کی جامع تحقیقات کرائی جائیں۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی اکرام اللہ گنڈاپور پر حملے پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ صدر ممنون حسین، نگران وزیراعظم ناصرالملک، نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری اور دیگر نے بھی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے انتخابی مہم کے دوران بڑھتے ہوئے تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ انتخابی امیدواروں سمیت وطن عزیز کے ہر شہری کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائیں تاکہ پرامن انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جاسکے انھوں نے کہا کہ انتخابی عمل کے دوران عدم برداشت کا بڑھتا ہوا رجحان انتہائی تکلیف دہ ہے جس کے نتیجے میں سیاسی عمل مزید پیچیدگی کا شکار ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ عبوری حکومت اور تمام متعلقہ قومی اداروں کی یہ پہلی ذمہ داری ہے کہ انتخابی و سیاسی عمل کو شفاف، غیر جانبدار اور منصفانہ بنانے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں تاکہ ملک کو ماضی کے تلخ تجربات کے بد صورت نتائج سے محفوظ رکھا جاسکے۔ جمعیت علماءاسلام کے سر براہ اور متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیراعلیٰ اکرم خان درانی پر قاتلانہ حملے اور ڈی آئی خان میں اکرام اللہ گنڈا پور پر خود کش حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہاکہ اکرم خان درانی پر مسلسل حملے نگران حکومت کی بدترین ناکامی ہے۔ اکرم خان درانی اور ڈی آئی خان میں اکرام اللہ گنڈا پور پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے نگران حکومت کہاں ہیں؟ مولانامحمد امجد خان کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے حاجی اکرم خان درانی سے فون پر ان کی خیریت دریافت کی اور اکرم خان درانی نے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نگران حکومت امن کے قیام میں اور امیدواروں کو سکیورٹی دینے میں ناکام ہوگئی ہے اگر حالات یہی رہے تو خوف بڑھتا جائے گا تو ووٹ کون ڈالے گا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے ڈیرہ اسماعیل خان خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہدایات کے باوجود سکیورٹی کا مناسب انتظام کیوں نہیں کیا جاتا۔ چیف الیکشن کمشنر نے نگراں وزیراعلیٰ، آئی جی اور چیف سیکرٹری کے پی کے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ تمام امیدواروں کو بلا امتیاز سیکیورٹی فراہم کی جائے اور انتخابات کے لیے ماحول پر امن اور سازگار بنایا جائے۔ آرمی چیف نے بھی اکرام اللہ گنڈاپور کی خودکش حملے میں شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم ایک اور محب وطن سیاسی رہنما سے محروم ہوگئے۔ سیاسی رہنماﺅں کو امن اور جمہوری عمل کے دشمن نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہم پرعزم اور ثابت قدم ہیں۔ ہمارے شہداءکا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔ اکرام اللہ کو امن دشمن اور جمہوری عمل کی مخالف قوتوں نے نشانہ بنایا۔ نگران وزیراعلیٰ خیبر پی کے جسٹس (ر) دوست محمد خان نے ڈی آئی خان میں سابق صوبائی وزیر اکرام اﷲ خان گنڈا پورپر ہونے والے خود کش دھماکے کی تحقیقات کیلئے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کی سربراہی میں تشکیل دی گئی انوسٹی گیشن کمیٹی کے دیگر ممبران میں ایس پی، ایس ایس پی ہیڈکوارٹر، ڈی ایس پی انوسٹی گیشن کے علاوہ آئی بی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شامل ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ نے کمیٹی کو تیز رفتار تحقیقات کرنے اور ہر حوالے سے مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، جس میں سانحہ کے محرکا ت کا پتہ چل سکے۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہیئے کہ کون سے مہرے کس کے اشارے پر انارکی پھیلا رہے ہیں اور الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش میں مصروف ہیں۔ ہم نے ان مذموم حرکتوں کے پیچھے مقاصد کی تشخیص کرنی ہے اور مجرموں کو انجام تک پہنچانا ہے۔ اُنہوںنے کہاکہ نادیدہ دشمن اس ملک کے خلاف گہری چالیں چل رہا ہے۔ ہم نے پے درپے ہونے والے سانحات کو اپنے معروضی حالات کے تناظر میں دیکھنا ہے اور دہشت گردی کی حالیہ لہر کا تدارک یقینی بنانا ہے۔ دوست محمدخان نے ڈی آئی خان میں سابق صوبائی وزیر اکرام اﷲخان گنڈا پور پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سابق صوبائی وزیر اور اُن کے ڈرائیور کی شہادت پر گہرے رنج وغم اور غمزدہ لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے دالبندین میں بلوچستان عوامی پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملے میں بیس افراد زخمی ہوگئے۔ ایس ایچ اودالبندین محمد عابد نے بتایا کہ دالبندین کی کلی خدائے رحیم میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سخی امان اللہ نوئیزئی کے انتخابی دفتر پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے دستی بم پھینکا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا دستی بم حملے میں بیس افراد زخمی ہوئے جنہیں دالبندین کے مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں سے چار زخمیوں کو تشویش ناک حالت میں کوئٹہ ریفر کردیا گیا۔ نگران وزیر داخلہ محمد اعظم خان نے ڈیرہ اسماعیل خان دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔ الیکشن پر امن کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ڈیرہ اسماعیل خان دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد وں کو اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ دہشت گرد ملک کی ترقی، خوشحالی اور جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں لیکن تمام سیاسی جماعتوں کو جمہوریت کی بقا اور ملک کی ترقی کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے ڈی آئی خان میں انتخابی امیدوار اکرام اللہ گنڈاپور پر خود کش حملے کی مذمت اور ان کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی کی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو نگران حکومتوں اور الیکشن کمیشن کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
خودکش دھماکہ

ای پیپر-دی نیشن