مسلم لیگ ن کے صوبائی دفتر پر مسلح افراد کا قبضہ، چوکیدار کو باندھ دیا
لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ ن کے صوبائی دفتر 52 بی مسلم ٹاﺅن پر رات گئے مسلح افراد نے قبضہ کر لیا، چوکیدار کو باندھ کر کمرے میں ڈال دیا۔ صبح سویرے چوکیدار کو آزاد کیا گیا تو اس نے مسلم لیگ ن پنجاب کے آفس سیکرٹری سرفراز حیدر کاظمی کو اطلاع دی جنہوں نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو صورتحال سے آگاہ کیا جنہوں نے انہیں نگران وزیر داخلہ سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔ سرفراز کاظمی نے نگران وزیر داخلہ شوکت جاوید کو صورتحال سے آگاہ کیا جس کی تصدیق نگران وزیر داخلہ نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ نگران وزیر داخلہ شوکت جاوید کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعلقہ ایس پی کو ہدایت کر دی تھی۔ ادھر ایس پی پولیس نے ڈی ایس پی، دو تھانوں کے ایس ایچ اوز اور آفس سیکرٹری سرفراز کاظمی سمیت 52 بی بی کے ملکیت کے دعویدار خالد ممتاز کو بلایا۔ وہاں یہ بات سامنے آئی کہ مسلم لیگ ن کے صوبائی دفتر کی عمارت کا مالک خالد ممتاز ہی ہے جس نے 2006 میں یہ دفتر مسلم لیگ ن کو دیا تھا تاہم الیکشن 2008 میں ٹکٹ نہ ملنے پر اس نے پارٹی چھوڑ دی۔ مسلم لیگ ن کے آفس سیکرٹری کے مطابق ایس پی پولیس نے پولیس پارٹی بھجوائی کہ تصدیق کریں کہ وہاں مسلم لیگ ن کا دفتر ہے یا کسی کی رہائش۔ محلے داروں نے دفتر ہونے کی تصدیق کی۔ پولیس حکام نے خالد ممتاز کو دفتر کی حیثیت بحال کرنے کی ہدایت کی لیکن اس کے بعد ڈرامائی صورتحال پیدا ہو گئی اور پولیس افسران یکے بعد دیگرے غائب ہو گئے۔ سرفراز حیدر کاظمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے الزام عائد کیا کہ کسی ٹیلی فون کے بعد پولیس حکام دفتر سے غائب ہوئے اور قابضین کو موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ عدالت سے صبح حکم امتناعی حاصل کر لیں۔ نگران وزیر داخلہ شوکت جاوید کو جب یہ صورتحال بتائی گئی اور ان سے ان کا موقف پوچھا گیا تو پہلے انہوں نے تمام صورتحال سے لاعلمی کا اظہار کیا اور پھر کہا کہ ہاں صبح ایک ٹیلی فون مجھے آیا تھا اور میں نے ایس پی پولیس کو معاملہ کو دیکھنے کی ہدایت کر دی تھی۔ نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ایس پی نے مجھے بتایا ہے کہ میں نے پولیس پارٹی بھجوائی تھی وہاں اس جگہ سے ایک آدمی نکلا اور اس نے بتایا کہ یہ ہمارا گھر ہے، اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ مجھ سے رابطہ کر لے۔ اس طرح صورتحال دلچسپ ہو گئی ہے اور لگتا ہے کہ مشرف دور میں مسلم لیگ ہاﺅس ڈیوس روڈ کھونے کے بعد مسلم لیگ ن کے مسلم ٹاﺅن کے صوبائی دفتر پر بھی قبضہ ہو گیا ہے۔
دفتر/ قبضہ