نواز شریف کیخلاف جب بھی فیصلے آئے انہوں نے عدلیہ پر حملے کئے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جیلوں میں بند ’’مجرم پارٹی‘‘ فوج کو کمزور اور عدلیہ کو تقسیم کرنے کے لیے لوٹ مار کا پیسہ پانی کی طرح بہارہی ہے، نواز شریف کے خلاف جب بھی فیصلے آئے انہوں نے عدلیہ پر حملے کئے اور بطور ادارہ اسے کمزور کرنے کی کوشش کی، ایک جج کی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ اپنے ہی ادارے پر الزام تراشی سنگین معاملہ ہے،فوج نے بطور ادارہ چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی استدعا کی ہے معاملے کی بلا تاخیر چھان بین اور قانونی کارروائی ہونی چاہیے، تنقید سے دشمن ملک کے بیانیے کو تقویت دی گئی،الزام تراشی کی ٹائمنگ بتاتی ہے کہ مجرموں کو ہر طرف سے فائدہ پہنچانے کی کوشش ہورہی ہے، احتساب کا عمل مکمل کرنے کے بعد انتخابات ہوتے تو چوروں، لٹیروں کو انگلی اٹھانے کی جرأت نہ ہوتی،ابھی بھی درجنوں سنگین جرائم میں ملوث امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں، جیتنے کے بعد ان کے خلاف فیصلے آئے تو یہ یقیناً پارلیمنٹیرین کی حیثیت سے خصوصی مراعات مانگیں گے اور آتے جاتے وکٹری کے نشان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کی توجہ الیکشن پر نہیں فوج، عدلیہ کو بد نام اور لوٹ مار کی کمائی ہضم کرنے پر ہے،وہ علی الاعلان کہہ رہے ہیں کہ انہیں ملک یا عوام کی خدمت کے لیے نہیں بلکہ قومی مجرموں کو جیلوں سے نکلوانے کے لیے ووٹ چاہئیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ بڑے بڑے فیصلے آرہے ہیں مگر ہمیں سانحہ ماڈل ٹائون کے ماسٹرمائنڈز نوازشریف،شہباز شریف اور ان کے حواریوں کے کٹہرے میں لائے جانے اور پھانسی چڑھائے جانے والے فیصلے کا انتظار ہے،دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک نے ڈی آئی خان میں خود کش دھماکہ کی مذمت کی،خودکش دھماکہ میں اکرام اللہ گنڈا پور سمیت دیگر قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا،انہوں نے کہا کہ رواں ماہ یہ چوتھا دھماکہ ہے،قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں،سربراہ عوامی تحریک نے گزشتہ روز اٹلی بریشیا میں’’انسان کی اخلاقی روحانی ترقی‘‘کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کیا۔