عوام کل ایسا فیصلہ سنائیں جو تمام حکم بہا لے جائے: نوازشریف‘ ہسپتال منتقل ہونے سے انکار
لاہور‘ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ وقائع نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خصوصی نمائندہ+ ایجنسیاں) مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نوازشریف کا اڈیالہ جیل سے آڈیو پیغام آیا ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ 25 جولائی کا تاریخی دن آپہنچا ہے۔ میں جیل میں قید آپ کا جوش وخروش اور ولولہ دیکھ رہا ہوں‘ ووٹ کو عزت دو کے نعرے سن رہا ہوں۔ برسوں سے مقدر بن جانے والی خرابیوں کی گرتی ہوئی دیوار کو آخری دھکا لگانے کا وقت آگیا ہے۔ عوام کل ایسا تاریخی فیصلہ سنائیں جو تمام فیصلوں کو بہا لے جائے۔ جنہوں نے پاکستان کو انصاف کا قبرستان بنا دیا۔ نوازشریف نے کہا کہ میرے آزاد وطن کے غلام بنا دیئے جانے والے لوگو! اب سب کچھ بدل ڈالو، ہم اس لئے قید ہیں کہ آپ کی اور آپ کیووٹ کی عزت کی تحریک چلائی ہے۔ آپ سب اس تحریک کو کامیاب بنائیں۔ 25جولائی کو نمازفجر کے بعد بھرپور عزم کے ساتھ گھروں سے نکلو اور ووٹ کی حرمت کے لئے مسلم لیگ(ن) اور شیر کے نشان کو ووٹ دو۔ اللہ کی طرف سے آپ کو سنہری موقع مل رہا ہے جس سے آپ نے ملک کی تقدیر بدلنی ہے۔ دوسری طرف باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کاریالوجی یا پاکستان انسٹی ٹیوٹ میڈیکل سائنسز میں منتقل کرنے کی سفارش کی ہے لیکن میاں نوازشریف نے جیل سے بار کسی ہسپتال منتقلی سے انکار کر دیا ہے۔ میاں نوازشریف کو ہسپتال میں منتقل کرنے کے بارے میں ایک دو روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔ میاں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ ان کے جسم میں پانی کی کمی کے باعث گردے فیل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ مسلسل گرمی اور بے خوابی کے باعث میاں نوازشریف کی صحت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اڈیالہ جیل میں میاں نوازشریف نے دل کی دھڑکن تیز ہونے کی شکایت کی، جس کے بعد راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر اظہر کیانی اور ڈاکٹر حامدشریف خان نے ان کا طبی معائنہ کیا‘ نوازشریف کے میڈیکل ٹیسٹ اور رپورٹیں نارمل نکلیں تاہم ڈاکٹروں نے رائے دی ہے کہ اگر صورتحال میں بہتری نہ آئی تو دل کا مرض بڑھ سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے خوابی اور زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے نوازشریف کے جسم میں پانی کی کمی ہوگئی۔ ڈی ہائیڈریشن سے یوریا بڑھ گیا ہے۔ میاں نوازشریف نے سیاسی مخالفین کے پراپیگنڈہ کی وجہ سے باہر کسی ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا اور کہا کہ انہیں علاج کی سہولیات جیل ہسپتال میں فراہم کی جائیں۔ جیل انتظامیہ ان کو جیل سے باہر ہسپتال منتقل ہو جانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن میاں نوازشریف نہیں مانے، لہٰذا فی الحال انہیں جیل ہسپتال ہی میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ معلوم ہوا ہے جیل میں نوازشریف کا مورال بلند ہے اور وہ پرعزم دکھائی دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں نواز شریف مریم نواز اورکیپٹن(ر) صفدر کو اڈیالہ جیل سے گھر منتقلی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے اور درخواست میں گھر کو ہی سب جیل قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ وطن پارٹی کے سربراہ بیرسٹر ظفر اللہ خان نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی جس میں وفاقی حکومت ،چیف سیکرٹری پنجاب، ہوم سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ایک ریفرنس میں سزا ہوئی ہے جبکہ دیگر ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ نواز شریف اور ان کی بیٹی نے بیرون ملک سے آکر خود گرفتاری دی ہے اور قانون سے فرار نہیں ہوئے۔نواز شریف تین مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں اور ان کی سزا کیخلاف اپیل بھی دائر ہوچکی ہے۔ اس لیے انہیں جیل سے گھر منتقل کیا جائے۔قانون کے تحت کسی مجرم کو اس کی سزا کیلئے جیل کے بجائے کسی دوسرے مقام پر رکھا جاسکتا ہے اور قانون میں یہ بھی گنجائش ہے کہ مجرم کے گھر کو سب جیل قرار دیا جاسکتا ہے۔ جیل حکام کا مزید کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ڈی ایچ کیو) کی ایک میڈیکل ٹیم نے نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی صحت کا بھی معائنہ کیا کیونکہ انہیں گلے اور کان کا انفیکیشن ہو گیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے نوازشریف کی خرابی صحت سے متعلق خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ صدر ممنون حسین نے نگران وزیراعظم کو ہدایت کی ہے کہ سابق وزیراعظم کو علاج معالجے کی تمام سہولیات دی جائیں۔ انہوں نے خرابی صحت کی خبریں سامنے آنے پر جسٹس (ر) ناصر الملک کو ٹیلی فون کیا اور نوازشریف کے علاج کو یقینی بنانے کی ہدایات بھی دیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے صدر ممنون حسین کو ٹیلی فون کیا اور کہاکہ نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار نگران حکومت ہو گی۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جیل میں صحت گرنے اور بیمار ہونے کی خبروں پر وزیراعلی گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کو ٹیلی فون کیا ہے۔ حفیظ الرحمن کا نگران وزیراعظم سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ نواز شریف کی بگڑتی صحت پر مبنی خبروں پر تشویش ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے وزیر اعظم سے مکالمہ کرتے ہوئے درخواست کی کہ نوازشریف کی صحت کے معاملے کو آپ خود دیکھیں، پنجاب کی نگران حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔ حفیظ الرحمن نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا ہے کہ نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک نے انہیں نوازشریف کی بہتر دیکھ بھال کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نگران حکومت میاں نواز شریف کی صحت کے حوالہ سے قوم کو اعتماد میں لے۔ دوسری طرف سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کرتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ انہیں جیل میں درکار طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف جیل میں درکار طبی سہولتیں فراہم کرنے پر اصرار کر رہے ہیں جبکہ پمز میڈیکل بورڈ نے بھی نواز شریف کو فوری ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی ہے۔ قبل ازیں مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی جیل میں طبیعت خراب ہونے پر پاکستانی قوم کو سخت تشویش ہے، جیل انتظامیہ نے نواز شریف کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جس کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہوئی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ نگران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی گئی تھی کہ نواز شریف کو ذاتی معالج تک رسائی دی جائے لیکن ہماری درخواست کو کوڑے دان میںپھینک دیا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی طبیعت خرابی پر مجھ سمیت خاندان کے کسی فرد کو کیوں آگاہ نہیں کیا گیا؟ ن لیگ کے قائد نوازشریف کی جیل میں علالت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہبازشریف نے بتایا کہ مطالبے کے باوجود جیل انتظامیہ نے سابق وزیراعظم کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہوا ہے۔ شہبازشریف نے کہاکہ نگران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے نوازشریف کے ذاتی معالج کی رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔ نگران حکومت نے میرے مطالبے کے باوجود ذاتی معالج کو نوازشریف تک رسائی نہیں دی۔ پیر کو گورنر خیبر پختوانخوا اقبال ظفر جھگڑا اور گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے اڈیالہ جیل میں نواز شریف سے ملاقات کی جس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر بھی موجود تھے ۔ ملاقات تین گھنٹہ جاری رہی، ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران میاں نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے حوصلے بلند تھے اس دوران اپنی گفتگو میں نوازشریف نے کہاکہ میں پاکستان میں اداروں کی بالادستی ، ووٹ کی عزت ، اور ووٹ کی حرمت کے لیے پر قسم کی تکلیف سہنے تیار ہوں۔ ملاقات آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر میں ہوئی ، ملاقات کے دو دوران میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نواز شریف کی طبیعت کے حوالے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) نا صر الملک سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیں۔