کراچی میں پی ٹی آئی کے ’’سیاسی تشدد‘‘ کا نشانہ بننے والا گدھا چل بسا، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
کراچی (غزالہ فصیح) کراچی میں’’سیاسی تشدد‘‘کا نشانہ بننے والا گدھا، زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی تقریر میں مخالف جماعت کے کارکنوں کو’’گدھے‘‘ قرار دینے پر مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ایک گدھے پر مخالف سیاسی رہنما کا نام لکھا اور گدھے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا، جس سے اس کی آنکھ کے قریب زخم آئے تھے اور اس کی ٹانگ بھی ٹوٹ گئی تھی۔ موقع پر موجود چند رحم دل افراد نے گدھے کی جان چھڑائی۔ بعد ازاں جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والی عائشہ چندریگر فاؤنڈیشن نے اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔اے سی ایف اینیمل ریسکیو کے مطابق ،مارپیٹ کی وجہ سے ،گدھے کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور وہ کافی تکلیف میں تھا۔ اس کے زخم بھرنے کے لیے گزشتہ کئی دنوں میں 4 ڈرپس، ملٹی وٹامنز اور اینٹی بائیوٹک دی گئی تھیں۔ ریسکیو ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہیرو (گدھے)کی ناک سے خون آنا شروع گیا تھا ہیرو کو اندرونی چوٹ بہت زیادہ آئی تھیں اور وہ تکلیف برداشت نہ کرسکا اور موت کا شکار ہوگیا۔گدھے کی ہلاکت پر سوشل میڈیا کی مختلف پوسٹس میںصارفین نے لکھا سیاسی مخالفت میں اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا۔ فیس بک پر وائرل تصاویر میں گدھے پر تشدد کرنے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا گیاایک اور صارف نے لکھا کہ اس جانور کے لیے بہت افسوس ہے، یہ سارا عمل ظاہر کرتا ہے کہ ہماری قوم نے تعلیم اور برداشت پر کتنا کام کیا۔ امید ہے جو بھی اقتدار میں آئے گا وہ باشعور ہوگا لیکن میں ان لوگوں کو، جنہوں نے اس جانور کی مدد کی، انہیں شاباش دیتا ہوں۔خاتون صارف نے لکھا مخالفین کے درمیان سیاسی عدم برداشت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ وہ جانوروں کے حقوق بھی بھول چکے ہیں اور بے زبان جانوروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان پر مخالف قائدین کے نام اور تصویریں لگا کر اپنی نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔ جانوروں اور پرندوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم کریٹرز آرک ویلفیئر آرگنائزیشن نے کہا یہ سب کیا ہورہا ہے؟ یہ جانوروں پر ظلم ہے اور یہ عمل ہماری پہچان نہیں۔ اس معاملے پر تحریک انصاف کی جانب سے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کیا گیا۔جس میں کہا گیا گدھے پر تشدد کرنے والے چاہے پی ٹی آئی کے حمایتی ہوں، اس سے ہماری انسانیت سے متعلق ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس طرح کے واقعات اور ظلم تمام سطح پر ختم ہونے چاہیں۔