پشاور میٹرو منصوبہ‘ نیب نے ریکارڈ قبضے میں لے لیا‘ حیدر اشرف کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
پشاور+ لاہور (بیورورپورٹ+ آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپی کے نے پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر بس رپیڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پراجیکٹ کی تحقیقات شروع کر دی ہے نیب نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(پی ڈی اے) اور بی آر ٹی کے مرکزی دفاتر پر چھاپے مارے جس کے دوران منصوبے کا تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا قومی احتساب بیورو نے پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر پشاور میں بی آر ٹی کو بروقت تکمیل اور زیادہ لاگت کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا، نیب کی دو رکنی ٹیم نے پی ڈی اے اور بی آر ٹی کے مرکزی دفاتر پر چھاپہ مارا اور منصوبے سے متعلق تمام ریکارڈ تحویل میں لے لیا منصوبہ کی تکمیل کیلئے تحریک انصاف کی حکومت نے 49 ارب روپے پر 6 ماہ میں تکمیل مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود بی آر ٹی منصوبہ مکمل نہ ہوسکا جبکہ منصوبے کی لاگت بھی 49 ارب سے بڑھ کر 64 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ نیب ترجمان کے مطابق تفتیشی ٹیم دو افسروں پر مشتمل ہے جو تمام کاغذات کی چھان بین کرے گی، آئی این پی کے مطابق نیب لاہور نے سابق ڈی آئی جی آپریشن لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے سابق ڈی آئی جی ڈاکٹر حیدر اشرف کی ٹرانسفر اور مختلف جگہوں پرپوسٹنگ کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی. نیب نے آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھی لکھ دیا ہے۔مراسلہ میں ڈاکٹر حیدر اشرف کی مختلف جگہوں پرپوسٹنگ کے حوالے سے تفصیل طلب کی گئی ہیں۔