ایڈمن افسر اور کنٹریکٹ ملازمین کی درخواست‘ چیف جسٹس نے وی سی پنجاب یونیورسٹی سے جواب مانگ لیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب یونیورسٹی کی ایڈمن آفیسر سمیرا سعید اور دیگر کنٹریکٹ ملازمین کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی سے جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزاروں نے کنٹریکٹ میں توسیع اور ان کی ملازمت کو ریگولرائز کرنے کے چیف جسٹس کے 2جون 2018ء کے احکامات پر پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرنے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی نے عدالتی احکامات کے برعکس درخواست دہندگان کی سال ہا سال کی جاب اور اور خدمات کو نظر انداز کر کے اس کے کنٹریکٹ میں توسیع کرنے اور درخواست گزار کو ریگولر کرنے سے انکار کر دیا۔ جس سے درخواست گزار اور گریڈ 16اور17کے 105ملازم بیٹھے بٹھائے ملازمت سے محروم ہوگئے۔ عدالت نے 2جون کو کنٹریکٹ میں توسیع کرکے ان ملازمین کو ریگولر کرنے کا پراسیس شروع کرنے کا حکم دیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے صرف 20ملازمین کی ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ اور باقی کو دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا کہا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا رویہ عدالتی احکامات کی عدم تعمیل کے مترادف ہے۔ فاضل عدالت اپنے 2جون 2018ء کے حکم پر مکمل عملدرآمد کرائے۔