انتخابی اخراجات: گزشتہ 2الیکشن پر خرچ مجموعی رقم سے 3گنا بڑھ گئے
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) انتخابات پر آنے والے اخراجات گزشتہ 2 الیکشن پر خرچ ہونے والی مجموعی رقم سے 3 گنا بڑھ چکے ہیں جس میں زیادہ تر رقم سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر خرچ کی جائیگی۔ الیکشن کمیشن کے اندازے کے مطابق انتخابی عمل پر 21 ارب روپے سے زائد رقم خرچ ہونے کا امکان ہے، جس میں سے 10 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد معمول کے انتخابی عمل جس میں پولنگ سٹاف کی تربیت، الیکشن میں فرائض انجام دینے والے انتخابی عملے کے معاوضے، انتخابی مواد کی چھپائی، مواصلات اور دیگر معاملات کی مد میں خرچ ہوں گے۔ تخمینے کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں کو ادا کیے جانے والے فنڈ کی لاگت بھی اتنی ہی رہنے کی توقع ہے، تاہم اس حوالے سے الیکشن کے بعد ادائیگیوں کے بل کی بنیاد پر ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے۔دستاویزات کے مطابق عام انتخابات میں اس بار مہنگا امپورٹڈ بیلٹ پیپر استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ پولنگ سٹاف کا اعزازیہ بھی 3000 سے بڑھا کر 8000 روپے کر دیا گیا ہے۔یوں 2013 میں ایک ووٹر پر آنے والا 58 روپے کا خرچہ 140 روپے اضافے کیساتھ اس بار 198 روپے ہو چکا ہے۔ 2013 میں الیکشن کمیشن نے انتخابات پر 4 ارب 73 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے امیدوار کے لیے حلقے میں انتخابی اخراجا ت کی حد 40 لاکھ جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے 20 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کی اکثریت اس حد سے تجاوز کر چکی ہے۔مجموعی طورپر تقریباً 157 فیصد اضافہ ہوا تھا ٗ2008 میں پاک فوج کو 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سیکیورٹی اخراجات کی مد میں ادا کیے گئے تھے جبکہ 2013 میں سیکیورٹی کے لیے ادا کی جانے والی رقم 70 کروڑ 20 لاکھ روپے تھی۔واضح رہے کہ ان اخراجات میں پولیس سمیت مقامی انتظامیہ کی جانب سے صوبائی سطح پر کیے جانے والے حفاظتی انتظامات کے اخراجات شامل نہیں۔