پنجاب اقتدار کے فیصلے کرتا ہے، 4 کی جگہ 30 صوبے ہونے چاہئیں: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بریشیا (اٹلی) میں عہدیداروں، کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو سزا ہوئی مگر سیاسی انتخابی نظام جوں کا توں ہے، نظام نہ بدلا تو کچھ نہیں بدلے گا، آج نواز شریف ہے تو کل کوئی اور ہو گا، اِکا دُکا نااہل ہوئے اور جیل گئے، اسمبلیاں نااہلوں سے ہی بھریں گی، نواز شریف کو 1990ء کے مالی جرائم پر 2018ء میں سزا ہوئی، اس نظام نے نہ صرف مجرم کو 28 سال تحفظ دیا بلکہ تین بار وزیراعظم کے منصب پر بھی بٹھایا جو 28سال دندناتا رہا اب پکڑے جانے پر چیخیں تو مارے گا، طاقتور اور کرپٹ سمجھتے ہیں کہ وہ ان ٹچ ایبل ہیں، انہیں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا، یہ ملک و قوم کی بدقسمتی ہے کہ نواز شریف اور ان جیسے جرائم پیشہ عناصر جیلوں کی بجائے حکومتیں بناتے اور گراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑنے کیلئے 10سے 80 کروڑ روپے چاہئیں، اگر تمام خوبیاں ہیں اور حرام کا پیسہ نہیں ہے تو کوئی شریف آدمی عزت سے ہار بھی نہیں سکتا، ہماری جنگ اس نظام کے ساتھ ہے، میرا ریفارمز ویژن یہ ہے کہ پڑھا لکھا سفید پوش الیکشن لڑ سکے اور اپنا آئینی، قومی، جمہوری کردار ادا کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں 4کی جگہ 30صوبے دیکھنا چاہتا ہوں بلکہ ہر ڈویژن کی سطح پر ایک صوبہ ہونا چاہیے۔ پنجاب کا ایک نہیں 8 منتخب وزرائے اعلیٰ ہونے چاہئیں، وفاق اور صوبوں کی بجائے ضلع اور تحصیل کی حکومتیں مضبوط ہونی چاہئیں، اس نام نہاد جمہوری نظام کی رگ رگ میں آمریت ہے، یہ سراسر ظلم ہے کہ تین صوبوں کے مقابلے میں ایک صوبہ پنجاب ملکی اقتدار کے فیصلے کرتا ہے، کوئی جماعت تین صوبوں میں ہار جائے اور صرف ایک صوبہ پنجاب میں جیت جائے تو وہ پورے پاکستان کی حکمران بن جاتی ہے، قومی یکجہتی، مساوات، برداشت اور رواداری کہاں سے آئے گی؟ علاوہ ازیں طاہرالقادری کے دورہ اٹلی کے دوران ان کا خطاب سن کر ایک اطالوی نوجوان مشرف بہ اسلام ہوگیا، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انہیں کلمہ پڑھایا اور ان کا نیا اسلامی نام محمد الیاس رکھا، گزشتہ روز 22 جولائی 2018ء کو بریشیا اٹلی میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اسلام میں انسانیت کی تکریم اور انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی کے موضوع پر سیر حاصل خطاب کیا، اس کانفرنس میں ایک اٹالین نوجوان بھی شریک تھا، انہوں نے خطاب سننے کے بعد سٹیج پر آکر اسلام قبول کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔