مبینہ سپاٹ فکسنگ کے الزامات پر آسٹریلوی کرکٹر گلین میکس ویل برہم
لاہور (سپورٹس ڈیسک )سٹار آسٹریلین کرکٹر گلین میکس ویل نے دستاویزی فلم کے ذریعے انہیں سپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دینے کی کوشش پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔رواں سال مئی میں ٹی وی چینل الجزیرہ کی جانب سے ایک دستاویزی فلم بنائی گئی تھی جس میں سری لنکا میں پچ فکسنگ کا انکشاف کرنے کے ساتھ ساتھ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹرز پر سپاٹ فکسنگ کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔اس دستاویزی فلم میں دسمبر 2016 میں انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان چنائی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کے ساتھ رانچی میں مارچ 2017 میں کھیلے گئے آسٹریلیا اور بھارت کے ٹیسٹ پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔دستاویزی فلم میں الزام عائد کیا گیا کہ ان دونوں ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑیوں نے میچ کے مخصوص حصوں میں بیٹنگ کے مقصد کے تحت فکسرز کی جانب سے دیے گئے ریٹ سے رنز سکور کیے۔تاہم آسٹریلیا اور انگلینڈ دونوں کرکٹ بورڈز نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جس میچ میں سپاٹ فکسنگ کے الزامات عائد کیے گئے، اس میچ میں میکسویل نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری سکور کی تھی۔اس دستاویزی فلم میں دو نامعلوم آسٹریلین کرکٹرز کو سپاٹ فکسنگ کا ذمے دار ٹھہرایا گیا تھا اور رپورٹس کے مطابق ان میں سے ایک کھلاڑی مبینہ طور پر میکسویل تھے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں۔میکسویل نے کہا کہ مجھے شدید دھچکا لگا، مجھے اس پر بہت تکلیف بھی ہوئی۔ ایک ایسے میچ کے حوالے سے الزامات لگنا جس سے صرف اچھی یادیں وابستہ ہوں، بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ میں آج تک وہ احساسات نہیں بھولا جب میں اپنی ٹیسٹ سنچری کے بعد سٹیو سمتھ کے گلے لگا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے احساسات کو خراب کرنا بہت نقصان دہ ہوتا ہے جبکہ اس کا کوئی ثبوت بھی میسر نہ ہو۔ یہ 100فیصد غلط ہے کہ کسی کی زندگی کے خوبصورت لمحات کو گھناؤنے الزامات لگا کر خراب کیا جائے۔انہوں نے ان الزامات کے حوالے سے کہا کہ اگر الجزیرہ نے میرا نام لیا ہوتا تو ان سے آڑے ہاتھوں سے نمٹتا۔ انہوں نے خصوصی طور پر میرا نام نہیں لیا بلکہ بنیادی طور پر انہوں نے میچ میں جس وقت کا ذکر کیا، اس وقت میں وکٹ پر موجود تھا۔آسٹریلین آل راؤنڈر نے کسی بھی قسم کی کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں اینٹی کرپشن افسران سے ہمیشہ سچائی سے پیش آیا اور انڈین پریمیئر لیگ میں بھی جب مجھے کوئی چیز مشتبہ محسوس ہوئی تو میں نے انہیں تمام معلومات فراہم کر کے کھیل کو کرپشن سے پاک کرنے کی کوشش کی۔