اچھی قیادت تقدیر بدل سکتی ہے‘ بروقت انتخابات کا وعدہ پورا کر دیا : جسٹس ثاقب‘ لاہور میں ووٹ ڈالا‘ پروٹوکول دینے پر برہم‘ مقدمات کی سماعت بھی کی
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس ثاقب نثار نے ووٹ این اے 130 لاہور میں کاسٹ کیا۔ چیف جسٹس پولنگ سٹیشن گورنمنٹ ماڈل گرلز ہائی سکول برکت مارکیٹ میں پروٹوکول دینے پر اپنے سٹاف پر برہم ہوئے اور کہا کہ میں ایک عام شہری کی حثیت سے ووٹ ڈالنے کا آئینی اور جمہوری حق استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے عام شہری کی طرح پروسیجر مکمل کر کے ووٹ کاسٹ کیا۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر کہا کہ میں نے بروقت انتخابات کرانے کا اپنا وعدہ پورا کر دیا۔ انہوں نے پولنگ کے انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا آج جمہوریت کی مضبوطی کا دن ہے، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی قائم رہے گی۔ اچھی قیادت ملک کی تقدیر بدل دیتی ہے۔ ڈیموں کی تعمیر کیلئے فنڈز کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز 55 لاکھ کے چیک ملے مگر لوگ اپنے نام کی تشہیر نہیں چاہتے۔ عدالتی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ سٹاف نے چھٹی پر کام کیا۔ علاوہ ازیں لاہور رجسٹری میں عام تعطیل کے باوجود مفاد عامہ کے مقدمات کی سماعت کی گئی۔ محکمہ بہبود آبادی میں کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جبکہ وفاقی وزارت اطلاعات کے ادارے اقبال اکیڈمی کے ملازمین کی پنشن کی عدم ادائیگیوں کے معاملہ میں چیف جسٹس پاکستان نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ لاہور رجسٹری میں بزرگ شہری نے چیف جسٹس سے پانچ ہزار کی رقم لینے سے انکار کر دیا۔ شہری نے موقف اختیار کیا کہ ای او بی آئی نے ایک ماہ کی پنشن کے واجبات ادا نہیں کئے۔ چیف جسٹس کے استفسار پر بزرگ پنشنر نے بتایا کہ واجبات کی مد میں پانچ ہزار دو سو پچاس روپے کی رقم کے بقایا جات ہیں۔ چیف جسٹس نے بزرگ پنشنر کو کہا کہ آپ یہ رقم مجھ سے لے لیں، میں ادائیگی کر دیتا ہوں۔ چیف جسٹس کو بزرگ شہری نے کہا کہ میں خود یہ رقم چھوڑنے کو تیار ہوں مگر اصول اصول ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن کو بزرگ شہری کے بقایا جات فوری ادا کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل طاہر کھوکھر کو عدالتی حکم کو بذریعہ ٹیلی فون پہنچانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس