صدر کراچی، نگران وزیراعظم سوات، عمران اسلام آباد‘ شہبازشریف لاہور، بلاول لاڑکانہ‘زرداری نوابشاہ‘ سراج الحق دیر‘ فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ووٹ کاسٹ کیا
لاہور، کراچی‘ اسلام آباد‘ پشاور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر+ وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) صدر ممنون حسین نے کراچی اور نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے اپنا ووٹ سوات میں ڈالا۔ جبکہ شہبازشریف اور ان کی والدہ سمیت میاں حمزہ شہباز‘ سلمان شہباز نے لاہور میں ووٹ ڈالا۔ عمران خان نے اسلام آباد‘ بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ، آصف زرداری نے نوابشاہ میں اپنی صاحبزادیوں بختاور اور آصفہ کے ہمراہ ووٹ ڈالا۔ ڈاکٹر فاروق ستار‘ مصطفےٰ کمال‘ اویس نورانی نے کراچی‘ سراج الحق نے دیر‘ مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان‘ اسفندیار ولی نے چارسدہ میں ووٹ ڈالا۔ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نوازشریف‘ انکی صاحبزادی مریم نوازشریف، کیپٹن(ر) محمدصفدر سمیت حنیف عباسی اور انجینئر قمرالسلام جیل میں ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈال سکے۔ نوازشریف اور شہبازشریف کی والدہ محترمہ شمیم شریف (آپی جی) دوپہر ایک بجے کے قریب اسلامیہ کالج ریلوے روڈ پہنچیں جہاں انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ان کے ہمراہ ان کی صاحبزادی اور داماد میاں یوسف عزیز بھی تھے۔ آپی جی پولنگ سٹیشن پر پہنچیں تو وہاں موجود لوگوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں جبکہ مسلم لیگی کارکنوں نے ”دیکھو دیکھو کون آیا، شیر آیا شیر آیا“ کے نعرے بلند کیے۔ اس موقع پر میڈیا نے انہیں گھیرے میں لے لیا اور ان سے پوچھا کہ نوازشریف اور مریم نواز کے جیل جانے پر آپ کے کیا تاثرات ہیں تو انہوں نے کہا کہ ”بیٹے اور پوتی کی کمی شدت سے محسوس ہوتی ہے تاہم قوم کیلئے ان کی قربانی پر مجھے فخر ہے۔“ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آبائی علاقے گجرات کے حلقہ این اے 129 میں ووٹ کاسٹ کیا۔ امیر جماعت الدعوة حافظ محمدسعید نے وفاقی کالونی لاہور کے پولنگ سٹیشن پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی بہو اور سلمان شہباز کی اہلیہ زینب سلمان ووٹ کاسٹ نہ کرسکیں۔ ذرائع کے مطابق زینب سلمان کا نام سیریل لسٹ میں نہیں تھا۔ اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور قومی شناختی کارڈ پاس نہ ہونے پر ووٹ کاسٹ نہ کرسکے۔ دریں اثناءراجن پور کے حلقے این اے 194 پولنگ سٹیشن میں نوازشریف اور شہبازشریف نامی دو بھائیوں نے نے ووٹ کاسٹ کر دیا۔ صنم بھٹو نے این اے 200 میں ووٹ کاسٹ کیا۔ عمران خان کے دونوں بیٹے سلیمان عیسیٰ خان اور قاسم خان لندن میں ہونے کے باعث انتخابات میں حق رائے دہی استعمال نہ کرسکے۔ سابق وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے این اے 59 میں چکری کے پولنگ سٹیشن میں ووٹ ڈالا جبکہ انکے مدمقابل غلام سرور خان نے پنڈ نوشہری میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ سردار ایاز صادق نے گڑھی شاہو میں ووٹ ڈالا۔ مسلم لیگ (ن) کے انجم عقیل نے گولڑہ‘ اسد عمر‘ میاںاسلم نے این اے 54 اسلام آباد میں اپنا ووٹ ڈالا۔ مسلم لیگ(ن) کے امیدوار بیرسٹر دانیال چودھری کا ووٹ این اے 60 میں ہے‘ وہ این اے 60 کا انتخاب ملتوی ہونے کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکے۔ خورشید شاہ نے این اے 207 سکھر میں، فریال تالپور نے حلقہ این اے 200 اور حلقہ پی ایس 10 نوڈیرو‘ ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا، مصطفےٰ کمال نے این اے 243 کراچی کے پولنگ سٹیشن ایم ایس پبلک سکول میں ووٹ کاسٹ کر دیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ این اے 247 کراچی کے آزاد امیدوار جبران ناصر نے پولنگ سٹیشن نمبر86 پر ووٹ کاسٹ کیا۔ چیئرمین سینٹ حاجی محمدصادق سنجرانی نے نوکنڈی میں ووٹ کاسٹ کیا۔ گورنر سندھ محمدزبیر نے ڈی ایچ اے ماڈل ہائی سکول میں ووٹ ڈالا۔
ووٹ ڈالا