کوئٹہ : پولنگ سٹیشن کے باہر خودکش دھماکہ‘ 8 اہلکاروں 2 بچوں سمیت 33 شہید‘ 84 زخمی‘ داعش نے ذمہ داری قبول کر لی
کوئٹہ/ اسلام آباد/ لاہور/ کراچی (امجد عزیز بھٹی سے + خصوصی نمائندہ + نامہ نگار + سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر دھماکے کے نتیجے میں 33فراد شہید اور 84 زخمی ہوگئے، نعشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا، سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، پولیس کے مطابق دھماکہ خودکش تھا، خودکش حملہ آور پولنگ سٹیشن کے اندر گھسنا چاہتا تھا لیکن اس کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی تو اس نے باہر ہی خود کو اڑالیا۔ بدھ کو کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کے قریب تعمیر نو کمپلیکس میں پولنگ کا عمل جاری تھا کہ اس دوران پولنگ سٹیشن کے اطراف میں کھڑی پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکہ ہوا جس میں32 افراد شہید اور 30 زخمی ہوگئے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ پولیس علاقے میں پولنگ کے دوران معمول کی پیٹرولنگ کررہی تھی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں مزید زخمی دم توڑ گئے جس میں دو پولیس اہلکار اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔ دھماکے کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا، علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کئے جارہے ہیں۔ صدر ممنون، نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک، شہباز شریف، عمران خان، بلاول بھٹو نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیائع پر اظہار افسوس کیا۔ شہید ہونے والوں میں3پولیس اہلکار اور 2بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں میں ایک بچی بھی شامل ہے۔ جبکہ دھماکہ میں ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ بال بال بچ گئے۔ دھماکہ میں چھ سے سات گاڑیاں اور کئی موٹرسائیکلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ دھماکہ کے بعد نعشوں اور زخمیوں کو رکشوں، پرائیوٹ گاڑیوں اور ایمبولینسز کے ذریعے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ دھماکہ کے بعد کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاﺅالدین مری نے مشرقی بائی پاس پر بم دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے واقعہ میں جانی نقصان پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ دھماکہ ملک دشمن عناصر کی جانب سے انتخابی عمل کو ناکام بنانے کی کوشش ہے۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کردیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کوئٹہ پولنگ سٹیشن کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے اس وحشیانہ اور شرمناک عمل سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہونگے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کوئٹہ پولنگ سٹیشن کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدری اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ کراچی سٹاف رپورٹر کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کوئٹہ میں خودکش حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی۔ اسلام آباد سے خصوصی نمائندہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) سردار محمد رضا کی کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی انتہائی سخت الفاظ میں مذمت‘ دھماکے میں مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی اور تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے حملے پر نگران وزیراعلیٰ بلوچستان ‘ آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی۔ خواتین کے ووٹ ڈالنے کے عمل کو سراہتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے حکام نے کہا ہے کہ خواتین کو اپنے ووٹ کے حق کو استعمال سے روکنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید اور ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کوئٹہ بم دھماکہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت انتخابات کے دوران امن و امان برباد کرنے کیلئے بم دھماکے، تخریب کاری اور دہشت گردی کرا رہا ہے۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس پرپولنگ سٹیشن کے قریب بم دھماکے عینی شاہد عبدالصمد نے کہاہے کہ دھماکہ پولنگ سٹیشن کے باہر قائم سیاسی جماعتوں کے کیمپس کے نزدیک ہوا۔دھماکے کے فوری بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی تھی تاہم بعد میں وہاں جمع سیاسی کارکنوں نے نجی گاڑیوں میں دھماکے کے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ عینی شاہد نے بتایا پولنگ سٹیشن کے باہر بلوچستان نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور جمعیت علما اسلام کے کیمپس لگے ہوئے تھے اور ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں تینوں جماعتوں کے کارکنان شامل ہیں۔ واضح رہے کہ دھماکے کے وقت سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ اور دیگر اعلی پولیس افسران سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پولنگ سٹیشن پہنچے تھے اور اپنی گاڑیوں سے اتر کر تھوڑا ہی آگے بڑھے تھے کہ دھماکہ ہوگیا جس میں 31افراد شہید جبکہ 30سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ ریجنل پولیس آفیسر اور ڈپٹی انسپکٹرجنرل پولیس کوئٹہ عبدالرز اقچیمہ نے دعویٰ کیاہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس پر ہونے والے بم دھماکے کا ہدف وہ اور ان کے ساتھی افسران تھے جوان کے ہمراہ مختلف پولنگ سٹیشنز کے دورے پر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں میں ان کے پانچ پولیس محافظ بھی شامل ہیں جب کہ قافلے میں شریک کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ دھماکے کے وقت سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ اور دیگر اعلی پولیس افسران سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پولنگ سٹیشن پہنچے تھے اور اپنی گاڑیوں سے اتر کر تھوڑا ہی آگے بڑھے تھے کہ دھماکہ ہوگیا جس میں 31افراد شہید جبکہ 30سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹرجنرل سی ٹی ڈی اعتراز احمد گورایا کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر بم دھماکے میں 31افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ بم دھماکے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکا خیز مواد کے حوالے سے ابتدائی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس میں بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا، تاہم حتمی رپورٹ فارنزک کے معائنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس ہمیشہ نشانے پر رہی ہے لیکن ہمارے سینئر افسران سمیت تمام لوگ میدان میں موجود ہیں۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے کوئٹہ میں خودکش دھماکے کے بعد صوبہ بھر مےںسی سی پی او، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو حساس مقامات اور پولنگ سٹیشن کی سکیورٹی الرٹ کرنے کے علاوہ حسا س علاقوں میں سرچ آپریشن کی ہداےا ت جاری کی تھیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دےگر اداروں نے حساس مقامات اور پولنگ سٹیشن کے اطراف مےں سرچ آپریشنز کئے۔ کوائف چےک کئے جبکہ بڑے شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر چےکنگ بڑھا دی گئی تھی۔ بی بی سی کے مطابق کوئٹہ میں بدھ کی صبح ہونے والے خودکش دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کرلی ہے۔ شدت پسند تنظیم نے اس بات کا اعتراف اپنی نیوز ایجنسی اعماق پر جاری ایک بیان میں کیا ہے۔ کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار محمد کاظم نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ کے حوالے سے بتایا کہ کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس کے علاقے میں ایک پولنگ سٹیشن کے قریب ایک خودکش حملہ ہوا اور حملے کے وقت ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ قریبی پولنگ سٹیشن کے دورے پر تھے اور ان کو اس حملے سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ حملے کے بعد قریبی پولنگ سٹیشن پر ووٹنگ کا سلسلہ روک دیا گیا تھا جو بعد میں بحال کردیا گیا تھا۔ کوئٹہ میں سول ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے بھی تصدیق کی ہے کہ دھماکے سے شہید ہونے والوں کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔لاہور خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے بیان میں کوئٹہ بم دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے جاں بحق ہونے والوں کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کی دعا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے ووٹنگ کے دوران بلوچستان میں ہوئے تباہ کن خودکش حملے میں بڑے پیمانے پر ہوئے جانی نقصان پر اپنے گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار، متاثرہ خاندانوں کے لئے ہمدردی اور تعزیت کا پیغام ارسال کیا ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر جان بنگلزئی نے سول ہسپتال بھوسہ منڈی بم دھماکے کے زخمیوں کے لئے خون کا عطیہ دیا۔ اس موقع پر دھماکے میں زخمی ہونے والوں کے ورثاءنے صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان آغا عمر جان بنگلزئی کے جذبہ انسانی ہمدردی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے دکھ و تکالیف میں ذمہ دار حکومتی افراد کی یکجہتی متاثرین کے حوصلے کا باعث ہے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے شرپسند عناصر کی جانب سے کوئٹہ مشرقی بائی پاس پر ہونیوالے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ گورنر پنجاب نے زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دُعا کی ہے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے دھماکے میں پولیس اہلکاروں اور دیگر افراد کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ نے شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر المک نے نگران وزیر اعلیٰ بلو چستان علاﺅالدین مری سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے خودکش دھماکہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔نگران وزاعظم نے واقعہ میں شہید ہونے والوںکے بلنددرجات اور زخمیوں کی جلد صحیتابی کیلئے دعا کی ۔ نگران وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ بلو چستان کوہرممکن تعاون کی یقینی دہانی کرائی۔ شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ ادا کی گئی، نمازجنازہ میں چیف سیکرٹر ی بلو چستان ڈاکٹر نذیراختر ،آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم ،آئی جی بلوچستان محسن حسن بٹ ایڈیشنل آئی جی چوہدری منظورسرور،ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرازق چیمہ کے علاوہ آفیسران اور بڑ ی تعداد میں پولیس اہلکاروں نے شرکت کی ۔ شہید ہونے والوں کے جنازے فوجی پرچم میں لپیٹے گئے تھے شہداءکو پولیس کی جانب سے سلامی دی گئی۔
کوئٹہ دھماکہ