• news

کراچی: ووٹرز نے متحدہ لندن کی بائیکاٹ کےلئے اپیل مسترد کر دی

کراچی (غزالہ فصیح/ لیڈی رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) کراچی میں خواتین ووٹرز کا تناسب مرد حضرات سے زیادہ رہا۔ بیشتر خواتین ووٹرز نے گھروں سے دور دراز پولنگ سٹیشنز میں اندراج کی شکایت کی۔ حلقہ این اے 243 کی رہائشی انعم شریف نے کہا کہ باقی سب گھر والوں کا ووٹ قریبی پولنگ سٹیشن میں جبکہ میرا کورنگی میں اندراج کردیا گیا۔ خواتین پولنگ ایجنٹس نہایت مستعد اور فعال تھیں جبکہ پولنگ عملے کی خواتین انتخابی عمل میں سست روی کا مظاہرہ کرتی نظر آئیں۔ عزیز آباد میں93 سالہ خاتون خورشید بیگم نے ووٹ کاسٹ کیا جبکہ پولنگ سٹیشن ان کی رہائش گاہ سے بہت دور واقع تھا۔ پولنگ سٹیشنز پر معذوروں‘ بزرگوں اور خواجہ سراﺅں کے لئے کوئی خصوصی اقدامات نظر نہیں آئے۔ بیشتر پولنگ سٹیشن سرکاری سکولوں کی بالائی منزل پر قائم تھے۔ وہیل چیئرز کے لئے کہیں ریمپ موجود نہیں تھیں۔ کراچی میں قومی اسمبلی کی 21 اور صوبائی اسمبلی کے 43 حلقوں میں صبح پولنگ سٹیشنوں پر رش کم تھا۔ دوپہر3 بجے پولنگ سٹیشنوں پر رش بہت بڑھ گیا۔ پولنگ سٹیشنوں کے اندر تل دھرنے کی جگہ نہیں ملی جس کے بعد پولنگ سٹیشنوں کے دوازے بند کئے گئے۔ کراچی کے زیادہ تر حلقوں میں ون ٹو ون مقابلے کی فضا ہوگئی۔ پوش علاقوں کے مقابلے ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔ کچی آبادیوں میں زبردست رش رہا۔ جن علاقوں میں ایم کیو ایم الیکشن لڑ رہی ہے وہاں بھی ووٹرز زیادہ تعداد میں نکلے۔ کراچی کے شہریوں نے ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بائیکاٹ کی اپیل مسترد کردی۔ بدھ کو ایم کیو ایم کے حلقوں میں ووٹرز بڑی تعداد میں گھروں سے نکلے۔
کراچی/صورتحال

ای پیپر-دی نیشن