ماڈل ٹاؤن، پولنگ سست ہونے پر ووٹرز کا احتجاج، آر او نے عملے کی سرزنش کر دی
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ اپنے نامہ نگار سے+ خبر نگار+ نامہ نگار) لاہور کے انتخابی حلقہ این اے 124میں ایک ووٹر شیر کے نشان والی شرٹ پہن کر ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے پہنچا جسے پولنگ سٹیشن کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں نے واپس بھیج دیا۔گورنمنٹ کالج ریلوے روڈ پر واقع پولنگ سٹیشن پر آنے والے شخص کی شرٹ پر شیر کے نشان کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے نعرے بھی درج تھے۔ الیکشن کمشن کے مطابق کسی بھی ووٹرز کی شرٹ پر کسی قسم کا کوئی سٹیکر، بیج یا نشان نہیں ہونا چاہیے۔ این اے 125 کے علاقہ میں راج گڑھ میںپولیس نے تحریک انصاف کا پولنگ کیمپ اکھاڑ دیا، پولیس کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمشن کے ضابطہ اخلاق کے برعکس پولنگ کیمپ بنایا تھا۔ ماڈل ٹاؤن کے علاقے ایبک سکول میں قائم پولنگ سٹیشن میں ووٹرز نے پولنگ کے عمل سست ہونے پر احتجاج کیا۔ ووٹرز کو گھنٹوں انتظار کرایا گیا۔ ریٹرننگ افسر سیف نے موقع پر پہنچ کر عملہ کی سرزنش کی۔ گذشتہ روز آر او سیف نے اچانک ماڈل ٹاؤن میں قائم ایبکس سکول کے پولنگ سٹیش کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے ووٹ کاسٹ کرنے آئی خواتین، مرد ووٹز نے آر او کو عملہ کی سست رفتاری کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ووٹرز کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسروں، عملہ کی تربیت ٹھیک نہیں کی گئی۔ غیر تربیت یافتہ سٹاف نہ تو الیکشن کروا سکتا ہے اور نہ ہی رزلٹ تیار کر سکتے ہیں۔ کاہنہ میں پولیس اہلکاروں نے ایک ووٹرکو تشددکانشانہ بنا ڈالا۔ واقعہ کی موبائل فوٹیج نیوز چینلز پر چلنے پر ڈی آئی جی آپریشنز نے دو اہلکاروں کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے شہزادہ گاؤں میں ایک پولنگ سٹیشن پر تعینات پولیس اہلکاروں نے ووٹ ڈالنے کے لئے آنے والے ایک شہری پر تھپڑوں کی بارش کر دی۔ پولیس اہلکاروں کا موقف ہے کہ انہوں نے شہری کو قطار میں کھڑا نہ ہونے پر مارا ہے جبکہ متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نے قطار میں کھڑا ہونے کے باوجود اس پر تشدد کیا۔