2013ء کے انتخابات دیکھنے والے امین فہیم‘ شجاع خانزادہ، خیبر بخش مری‘ پلیجو جیسے سیاستدان الیکشن آنے سے قبل چل بسے
اسلام آباد(اے این این)پاکستان کے متعدد معروف سیاستدان جو ماضی میں انتخابی عمل کا حصہ رہے اور 2013 کے عام انتخابات کا بھی مشاہدہ کیا لیکن اب 2018 کے انتخابات دیکھنے کے لیے وہ دنیا میں موجود نہیں۔ان میں سے کئی آخری سانس تک سیاست میں متحرک رہے جبکہ کچھ سیاست سے کنارہ کشی اختیارکر چکے تھے۔مخدوم امین فہیم سندھ کے علاقے ہالہ سے تعلق رکھنے والے (پی پی پی) کے مشہور و معروف رہنما جو پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین بھی تھے، 21 نومبر 2015 کو کینسر کے باعث دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔پاک فوج میں کرنل کے منصب پر فائز رہنے والے شجاع خانزادہ 16 اگست 2016 کو ایک خودکش حملے میں جاں بحق ہوئے، اپنی وفات کے وقت وہ پنجاب کے وزیر داخلہ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں معراج محمد خان 21 جولائی 2016 کوعلالت کے باعث اس دنیا سے کوچ کر گئے۔جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر نصراللہ شجیع 2 جون 2014 کو طلبہ کے سیاحتی دورے کے دوران ایک طالبعلم کو بچاتے ہوئے بالاکوٹ کے قریب دریائے کنہار میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے۔نصراللہ شجیع کراچی کے ایک ٹان کے ناظم بھی رہے اس کے علاوہ 2002 میں رکن سندھ اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔ انہیں تمغہ شجاعت بعد از مرگ سے نوازا گیا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے ابتدائی دور میں وابستگی اختیار کرنے والے جہانگیربدر 14 نومبر 2016 میں اپنی آخری سانس تک پارٹی سے منسلک رہے۔صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مزاحمتی اور قوم پرست سیاست کی علامت سمجھے جانے والے نواب خیر بخش مری نے 11 جون 2014 کو دنیا کو خیر باد کہا۔متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما اور طویل عرصے تک رابطہ کمیٹی کے رکن رہنے والے ایڈوکیٹ شعیب بخاری نے 19 جولائی 2016 کو اس دنیا کو خیر باد کہا۔ پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی نے اپنی اہلیہ کو قتل کرنے کے بعد یکم فروری 2018 کو اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ عوامی تحریک پیپلز موومنٹ کے بانی رسول بخش پلیجو نے 7 جون 2018 کو دنیا کو الوداع کہا۔