سرگودھا کی 5 قومی اسمبلی کی نشستوں پر کانٹے دار مقابلے دیکھنے میں آئے
سرگودھا(نامہ نگار) سرگودھا کی پانچ قومی اسمبلی کی نشستوں پر کانٹے دار مقابلہ دیکھنے میں آیا حلقہ این اے 88 میں پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونیوالے ندیم افضل چن اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مختار احمد بھرتھ جوکہ صوبائی وزیر بھی رہے اس حلقہ میں ن لیگ نے سابق وفاقی وزیر مملکت پیر امین الحسنات کو ٹکٹ جاری نہیں کیا جس پر ان کے سپورٹر ن لیگ کو سپورٹ کرتے دکھائی نہیں دیتے اس کی بجائے تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کررہے ہیں، حلقہ این اے 89 میں سابق وزیر مملکت اطلاعات و نشریات محسن شاہنواز رانجھا اور مرحوم سابق وفاقی وزیر مملکت غیاث احمد میلہ کے صاحبزادے اسامہ غیاث میلہ کے درمیان گھمسان کا رن آخری اطلاعات تک جاری تھا حلقہ این اے 90 جوکہ سرگودھا شہر کا حلقہ ہے یہاں پر پاکستان مسلم لیگ ن چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونیوالی ڈاکٹر نادیہ عزیز‘ مسلم لیگ ن کے چوہدری حامد حمید‘ پیپلز پارٹی کے تسنیم احمد قریشی جوکہ سابق وزیر مملکت پانی و بجلی ہیں اور متحدہ مجلس عمل کے ڈاکٹر ارشد شاہد کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا اسی طرح حلقہ این اے 91 میں مسلم لیگ ق چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونیوالے سابق صوبائی وزیر عامر سلطان چیمہ‘ پاکستان مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور ملی مسلم لیگ کے حافظ طلحہ سعید کے درمیان مقابلہ تھا جبکہ حلقہ این اے 92 میں آزاد امیدوار ظفر قریشی جوکہ پی ٹی آئی کے امیدوار تھے ان سے ٹکٹ واپس لیکر سیال شریف کے نعیم سیالوی کو ٹکٹ جاری کیا گیا اسی طرح مسلم لیگ ن کی جاوید حسنین شاہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا۔