;نتائج زبردست تاخیر کا شکار رہے‘ ذمہ دار نیا سسٹم‘ افسانے بنا دیئے گئے : چیف الیکشن کمشنر
اسلام آباد (ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے کہا ہے کہ نتائج میں تاخیر کا سبب نیا سسٹم ہے، آر ٹی ایس سسٹم کا پہلی بارتجربہ کیا گیا، تکنیکی خرابی کی وجہ سے نتائج میں تاخیر ہوئی، تکنیکی خرابی پر کوئی سکینڈل نہیں بنانا چاہیے۔ سردار رضا خان نے میڈیا سے گفتگو میںکہا کہ الیکشن کمشن کی کارکردگی پرکوئی دھبہ نہیں لگا۔ نتائج میں جان بوجھ کر نہیں، تکنیکی خرابی کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ صرف 2 گھنٹے لیٹ ہوئے اس پر افسانے بنا دیئے گئے۔ ثابت کریں گے کہ ہم ٹھیک کام کر رہے ہیں۔ تکنیکی خرابی پر کوئی سکینڈل نہیں بنانا چاہیے۔چیف الیکشن کمشنر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سائبر حملے کے شواہد ملے تو تحقیقات کریں گے۔ فارم 45 کے سوال پر سردار رضا خان نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ فارم45 نہ دیا گیا ہو کیا سیاسی جماعتیں غلط بات نہیں کرسکتیں۔ جن نتائج کا ہم اعلان کریں گے وہ اصلی ہوگا۔ سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ 82فیصد نتائج آچکے ہیں‘ دنیا بھر میں نتائج میں تاخیر ہوئی ہے۔ اندازے کے مطابق ٹرن آﺅٹ 55فیصد سے زیادہ رہا۔ 2008ءکے الیکشن کے نتائج میں تقریباً 50گھنٹے لگے تھے۔ گزشتہ انتخابات میں کچھ رزلٹ میں تین دن لگے تھے۔ کمشن کو نتائج کے اعلان سے پہلے ہر طرح سے رزلٹ کو چیک کرنا ہوتا ہے۔ زیادہ تر شکایات 8300 سروس سست ہونے سے متعلق تھیں۔ پولنگ کے روز 675 شکایات موصول ہوئیں عام انتخابات پرامن ماحول میں ہوئے‘ پولنگ والے دن کہیں سے دھاندلی کی کوئی سنجیدہ شکایت نہیں ملی‘ ایک ویڈیو دھاندلی سے متعلق دکھائی جارہی ہے، اس کا فرانزک آڈٹ کرایا جو کسی پرانے الیکشن کی ہے۔ ڈبے بھرنے جیسی کوئی سنگین بے قاعدگی کی شکایت نہیںملی۔ خواتین کے ووٹوں کی اوسط بھی بہت مثبت رہی۔ پاک فوج کے تعاون کے شکر گزار ہیں‘ سینٹ کمیٹی، میڈیا‘ عدلیہ اور نگران حکومت کے بھی شکرگزار ہیں۔ 24 گھنٹے کے اندر بیش تر نتائج کااعلان کردیا۔ ریٹرننگ افسر 90فیصد سے زائد نتائج کا اعلان کرچکے ہیں۔سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ سکیورٹی کے بہترین انتظامات تھے عدلیہ کا مشکور ہوں ان کی ہدایت پر الیکشن ہوئے، الیکشن کمشن ویب سائٹ پر نتائج جاری کر دیئے ہیں۔ آر ٹی ایس نتائج جلدی پہنچانے کا ذریعہ ہے قانونی حیثیت نہیں۔ الیکشن میں بغیر ٹیسٹ کئے ٹیکنالوجی استعمال کرنا درست نہیں۔ آر ایم ایس پر گزشتہ الیکشن میں بہت دشواری ہوئی تھی اس مرتبہ آر ایم ایس سے کوئی دشواری نہیں ہوئی۔ اس مرتبہ آر ٹی ایس کو استعال کیا تو دشواری ہوئی۔
چیف الیکشن کمشنر