ایل ڈی اے پٹرول پمپس سائٹس کی لیز کے حوالے سے کمیٹی کاہنگامی اجلاس
لاہور(کامرس رپورٹر)سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر نگران صوبائی وزیر قانون و ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب ضیاء حیدر رضوی اور وزیر برائے صنعت و تجارت میاں نثار انجم کی زیر صدارت گزشت روز 8کلب میں پٹرول پمپس کی سائیٹس کی لیز کی نیلام عام کے حوالے سے تشکیل شدہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری فنانس شیخ حامد، ایکٹنگ سیکرٹری لاء صلاح الدین، ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی آمنہ عمران خان ،لیگل ایڈوائزر ،شیل، ٹوٹل اور پاکستان سٹیٹ آئل سمیت آئل کمپنیوں کے مالکان اورڈیلر حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اجلاس کا مقصد پٹرول پمپس مالکان اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مابین پٹرول پمپس کی زمینوں کی لیز کے قانونی تنازعہ کے حل کے لیے فریقین کے موقف اور شکایات سے آگاہی تھا۔ صوبائی وزیر قانون نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے کمیٹی کو پابند کیا گیا ہے کہ و ہ کاروبار اور وسائل میں اضافے، مفاد عامہ اور شفافیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے ایل ڈی اے اور آئل کمپنیوں کے تحفظات اور تجاویز کا جائزہ لیں اور قانونی نقطہ نظر سے جانچ پڑتال کے بعد عدالت کو ان کے موقف سے آگاہ کریں۔ آئل کمپنیوں اور ڈیلر حضرات نے کمیٹی کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے درخواست کی کہ پٹرول پمپس مالکان کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے ۔ ایل ڈی اے کا موقف تھا کہ لیز پر دی جانے والی زمین پبلک پراپرٹی ہے اور ا س سے حاصل ہونے والا سرمایہ عوام کو سہولیات کی فراہمی پر صرف کیا جاتا ہے ۔ مدتوں پہلے حاصل کی گئیں زمینوں کی مالیت میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے اس لیے ضروری ہے کہ لیز کا نئے سرے سے آکشن کروایا جائے ۔ آئل کمپنیوں کی جانب سے کرایوں میں اضافے اور زمین کی ری ایویلیوایشن کی تجاویز پیش کی گئیں ۔صوبائی وزراء نے فریقین کے موقف کی بنیادپر رپورٹ تیار کر کے عدالت کو بھجوائی ۔ صوبائی وزیر قانون نے فریقین کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور ادارے سرمایہ کاروں کے معاشی قتل کے قائل ہیں نہ عوامی مفادات سے پہلو تہی برت سکتے ہیں ۔ سرکاری اداروں کو ریاستی اُمور کی انجام دہی کے لیے وسائل درکار ہیں جن کے حصول کے لیے محصولات کی وصولی اور عوامی اثاثوں کا تحفظ ضروری ہے ۔