انسداد منشیات کا غیر قانونی ہسپتال سربمہر، 215 مریض بازیاب
لاہور(نیوزرپورٹر)سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے منشیات کے علاج وبحالی کے غیر قانونی ہسپتال کوگزشتہ روز سر بمہر کر دیا اور 215مریضوں کو بازیاب کراکے مکمل معائنے کے بعد اپنے گھروں کو بھجوادیا۔گجر پورہ پولیس نے مقد مہ درج کر کے ہسپتال کے منتظم عمران چشتی کوگرفتارکر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عامر چشتی ہسپتال غیر قانونی طورپر چلایا جارہاتھا اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجسٹر ڈنہیں تھا۔کمیشن کی سربراہی میں پولیس،ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی نے ہسپتال کے خلاف کارروائی کی اور215مریضوں کو بازیاب کروا کے معائنہ کے لیے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ منتقل کیا،جہاں پر ماہرین ذہنی امراض کی ٹیم نے مریضوں کا معائنہ کیا اور ضروری علاج و معالجہ کے بعد انھیں اپنے اہل خانہ کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔اس مرکز میں مریضوں کو بدترین حالات میں محبوس رکھا گیا تھا ا ور ان پروحشیانہ تشدد کیا جاتا تھا۔ واضح رہے کہ اس ہسپتال کو غیر قانونی کام کرنے کی وجہ سے کچھ عرصہ قبل پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے سیل کیا تھا،لیکن ہسپتال کے مالک عامر عباس چشتی اور عمران چشتی نے غیر قانونی طور پر سیل توڑکر دوبارہ کام شروع کر دیا۔پنجا ب ہیلتھ کیئر کمیشن نے متعلقہ حکام کو ان کے خلاف کارروائی کی ہدایات دی تھیں۔ جمعرات کو چیف آپریٹنگ آفیسر پی ایچ سی ڈاکٹر محمد اجمل خاں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کو منشیات کے علاج وبحالی کے مراکز پر ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عامر چشتی ہسپتال کی غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میںتفصیلاً بتایا،جس پر چیف جسٹس نے ہسپتال کی فوری بندش اور اسکی انتظامیہ کے خلاف سخت ترین کارروائی کا حکم دیاتھا۔