فارم 45 نہیں ملے‘ الیکشن کمشنر استعفی دیں : ایاز صادق‘ شفاف انتخابات کرائے دباﺅ میں نہیں آئیں گے : ترجمان الیکشن کمشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + صباح نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے مطالبہ کیا چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔ چیف الیکشن کمشنر کی پرفارمنس پر افسوس اور تشویش ہے۔ ہم چیف الیکشن کمشنر کو تحفظات سے آگاہ کرنا چاہتے تھے۔ متعدد حلقوں میں فارم 45 نہیں ملے مجھے بھی اپنے حلقے کے تمام فارم 45 نہیں ملے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن کا فارم 45 سے متعلق بیان قبول نہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا چیف الیکشن کمشنر کو آج فون کیا کہ ان سے ملنا چاہتے ہیں۔ فارم 45 کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سے بات کرنی تھی۔ شاید ہی کوئی حلقہ ہو جہاں پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 ملا ہو۔ گزشتہ الیکشن میں رات 12 بجے تک 80 فیصد نتائج آجاتے تھے۔ مخصوص حلقوں میں آر او کی مرضی سے دوبارہ گنتی ہورہی ہے۔ شہباز شریف کراچی میں 400 ووٹوں سے ہار گئے، آر او نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی اجازت نہیں دی۔ الیکشن کمشن کا کام صرف انتخابات کرانا ہوتا ہے اور یہاں اب تک نتائج نہیں آسکے۔ 12 بجے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کیلئے فون کیا، چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے کوئی جواب نہیںآیا۔ الیکشن کمشن پہنچے تو چیف الیکشن کمشنر گھر چلے گئے تھے۔ چیف الیکشن کمشنر کے رویئے پر افسوس ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر کو خیال کرنا چاہئے تھا میں اب بھی سپیکر قومی اسمبلی ہوں، حلف اٹھانے یا نہ اٹھانے کا اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا، کونسا حلقہ کھولنا ہے یہ الیکشن کمشن کا اختیار ہے۔ صباح نیوز کے مطابقسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چوہدری نثار پارٹی کے بغیرکچھ نہیں، چوہدری نثار کوشہبازشریف کی وجہ سے ووٹ ملے، 10سال میں جتنے فنڈز چوہدری نثار کوملے کسی کونہیں ملے،،چوہدری نثار سے الیکشن کے بعد رابطہ نہیں ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب اورشاہد خاقان عباسی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کیلئے ان کے آفس گئے۔ اس موقع پرسردار ایاز صادق نے کہا کہ آج ہم کسی کا استعفیٰ مانگنے آئے ہیں۔ ان سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ لینے آئے ہیں؟ چیف الیکشن کمشنر کوبھی آپ نے لگایا تھا؟ جس پرسردارایازصادق نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کا استعفیٰ کیوں نہ مانگیں؟ ہمیں نہیں پتا تھا کہ الیکشن کمشنر اس طرح کا الیکشن کرائیں گے۔ الیکشن کمیشن کو زیادہ بااختیار بنانا غلطی تھی۔انہوں نے کہا کہ مجھے فارم 45 نہیں ملے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے فارم 45 سے متعلق احمقانہ بیان دیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم اپنا حق مانگنے آئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کوچاہیے اپنی عزت بچائے۔آن لائن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے سیکرٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور عام انتخابات سے متعلق تحفظات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے۔ ملاقات کے دوران الیکشن کمیشن نے حقیقت پر مبنی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ اس حوالے سے مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن سے ہونے والی ملاقات شہباز شریف سے زیر بحث لائی جائے گی۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان الیکشن کمشن الطاف خان نے کہا ہے کہ سردار ایاز صادق سپیکر قومی اسمبلی کی حیثیت سے نہیں اپنی جماعت کے نمائندہ کی حیثیت سے آئے تھے۔ صبح ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا خان سے رابطہ کیا اور کہا کہ وہ الیکشن کمشن کے تمام ممبران سے ملنا چاہتے ہیں۔ ن لیگ کے رہنماﺅں کو بتایا کہ ممبران پورے نہیں جب پورے ہوں گے تو آپ کو بتایا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا تھا اگر ایاز صادق آئیں تو وہ ملنے کو تیار ہیں۔ چیف الیکشن کمشن ساڑھے پانچ بجے تک آفس میں تھے، یہ نہیں آئے ایاز صادق نے الیکشن کمشنر سے ملاقات سے متعلق جواب نہیں دیا۔ ترجمان نے کہا کہ ادارے کو دباﺅ میں لانا درست نہیں، صاف و شفاف انتخابات کرائے، اس قسم کے ہتھکنڈوں سے دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔ ایاز صادق نے الیکشن کمشن کے بارے میں غیر مناسب اور نازیبا الفاظ استعمال کئے۔ ایاز صادق کے نازیبا الفاظ کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔ اس قسم کے ہتھکنڈوں سے مرعوب ہوں گے نہ دباﺅ میں آئیں گے۔ عالمی مبصرین نے بھی الیکشن کو صاف و شفاف کرانے کی تصدیق کی۔ الیکشن کمشن نے ہدایت کررکھی ہے امیدواروں کے ایجنٹس کو فارم 45 دیا جائے مشاہدحسین سید کی سیکرٹری الیکشن کمشن سے ملاقات ہوگئی تھی۔ الیکشن کمشن کے ترجمان کے پریس کانفرنس کے دوران پی پی 111 فیصل آباد سے لیگی امیدوار اسراراحمد خان نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔انہوں نے کہا ریٹرننگ افسران کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے‘ ان کی درخواست پردوبارہ گنتی نہیں کی جارہی۔ اسرار احمد خان نے کہا کہ الیکشن کمشن کے ترجمان جھوٹ بولتے ہیں کہ تمام درخواستیں نمٹا دی گئی ہیں۔مزیدبراں الیکشن کمشن نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے بلاول بھٹو کے الیکشن کمشن کو مستعفی ہونے کے بیان پر افسوس ہوا۔ صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات پر ایسے بیانات حقائق کے منافی ہیں، تمام مراحل تک عوام کی فوری رسائی یقینی بنانے کے اقدامات کیے۔
ترجمان الیکشن کمشن