• news

پنجاب میں حکومت سازی مسلم لیگ ن کا حق ہے: مخدوم احمد محمود

لاہور (سید شعیب الدین سے) پنجاب کے سابق گورنر اور پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ پنجاب میں حکومت بنانے کا حق مسلم لیگ ن کے پاس ہے وہ سب سے بڑی پارٹی ہے اور اسے حکومت بنانے کا مینڈیٹ ملا ہے۔ ملک کی موجودہ صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ تحریک انصاف تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلے گی کیونکہ اسی میں ملک و قوم کی بھلائی ہے۔ ایک جماعت موجودہ حالات میں ملک کو سنبھال نہیں سکے گی روزانہ بحران پیدا ہوں گے عمران خان کو چاہئے سب کو اعتماد میں لیکر چلیں یہی پاکستان کے مفاد میں ہے نیا پاکستان کیلئے ساتھ لیکر چلیں کسی کو یہ تاثر نہ ملے کہ وہ سسٹم کا حصہ نہیں ہے۔ وہ نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے مخدوم سید احمد محمود نے پاک فوج اور ایجنسیوں کے خلاف مسلسل بیان بازی، جلوسوں میں نعروں کے بارے سوال پر کہا کہ یہ سب ناعاقبت اندیش لوگ کر رہے ہیں ہمیں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی پر فخر ہے ہمیں اپنے جوانوں پر فخر ہے جنہوں نے مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں اور آج بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلسل افسر و جوان شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی محب وطن شخص ایسی بات نہیں کر سکتا پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام نہیں کر سکتا جو لوگ فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام کر رہے ہیں وہ قربانیاں دینے والوں کا کیا پیغام دے رہے ہیں۔ اس سوال پر کہ کہا حکومت 5 سال پورے کرے گی ان کا کہنا تھا کہ ان کی دعا ہے کہ حکومت 5 سال پورے کرے ہم ان کا نیا پاکستان اور ان کا ویژن دیکھنا چاہتے ہیں اگر تحریک انصاف کی حکومت نہ چل سکی تو یہ ہماری بدنصیبی ہوگی اس سوال پر کہ نیب کی طرف سے انکوائریوں، مقدمات اور گرفتاریوں کے بعد مسلم لیگ ن کیسے چل سکے گی۔ سابق گورنر نے کہا کہ جس نے جو بویا ہے وہی کاٹے گا مگر صرف الزامات عائد کرنا کافی نہیں ہوتا انہیں ثابت بھی کرنا پڑتا ہے آصف زرداری نے 11 سال صرف الزامات کی بنیاد پر جیل کاٹی انہوں نے بلاول بھٹو زردای کے قومی اسمبلی میں پہنچنے کو پیپلز پارٹی کیلئے خوشخبری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف دنیا بلکہ پاکستان اور قوم اب اسمبلی میں ان کی کارکردگی دیکھے گی پارلیمانی لیڈر تو سید خورشید شاہ ہی رہیں گے میاں نواز شریف کو سزا اور جیل کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اللہ میاں نواز شرف کی پریشانی دور کرے فی الحال انہیں اور ان کی صاحبزادی کو قید کی سزا سنائی گئی ہے ابھی وہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں اس سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اس سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے میاں نواز شریف کی ضمانت کے بارے پوچھے سوال پر کہا کہ اس بارے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا یہ فیصلہ عدالت ہی کرے گی۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی پنجاب اسمبلی کی سیٹ برقرار رکھنے اور قومی اسمبلی کی دونوں نشستیں خالی کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی بہت تجربہ کار سیاستدان ہیں وہ پنجاب میں رہیں گے تو پنجاب اور سیاست کو فائدہ ہوگا انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی کو لوگوں کو جوڑنے کا فن آتا ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی جانب سے کارکردگی کے حوالے سے سوال پر جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب میں 5 نشستیں جیتی ہیں جبکہ ایک نشست راجہ پرویز اشرف نے راولپنڈی سے جیتی ہے صوبائی اسمبلی میں جیتی گئی 6 نشستوں میں 4 رحیم یار خان، ایک ملتان اور ایک چنیوٹ میں جیت گئی لہذا جنوبی پنجاب کی کارکردگی سب کے سامنے ہے انہوں نے بلاول بھٹو کی پنجاب میں مہم کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کی انٹری دنیا نے دیکھ لی ہے مگر پنجاب میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف اپنی بنیاد بنا چکی تھیں۔ لہذا بلاول بھٹو کی پنجاب میں انویسٹمنٹ ہو چکی ہے بلاول کی انٹری ہو چکی ہے 2023ء سے پہلے جلسہ، جلوس کرکے اپنی گرفت بڑھائیں گے بلاول کو پنجاب میں پذیرائی ملی ہے عوام نے اس کو سنا ہے اس کے فیصلے دیکھ رہے ہیں اس عمر کا سمجھدار، باشعور نوجوان لیڈر اور کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے 10برس میں پنجاب میں صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ پیش نہیں کیا حکومت کو چاہئے کہ فنانس کمشن ایوارڈ پیش کرے تاکہ پنجاب کے تمام اضلاع کا احساس محرومی دور ہو پنجاب میں عام اضلاع میں بجٹ کی منصفانہ تقسیم ہو ہر ضلع کو فنڈز ملیں اور وہ اپنے ترقیاتی کام کرا سکیں اس سوال پر کہ پیپلز پارٹی کس کے ساتھ جائے گی انہوں نے کہا کہ وفاق کی سطح پر گرینڈ اپوزیشن الائنس فیصلہ کرے گا البتہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کو اس کا حق ملنا چاہئے تحریک انصاف کے اتحادی ضرور ہوں گے مگر سب سے زیادہ سیٹیں شیر نے جیتی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن