ہندوؤں سکھوں کے مظالم آج بھی آنکھوں کے سامنے گھومتے ہیں: شریفاں بی بی
ملتان (لیڈی رپورٹر) پاکستان نعمت خداوندی ہے جس کے حصول کے لئے قائداعظمؒ نے نہایت دانشمندی سے اپنی سیاسی بصیرت کو کام میں لاتے ہوئے انگریزوں کی مکارانہ چالوں اور ہندوؤں کی عیاری کا مقابلہ کر کے حصول یقینی بنایا ان خیالات کا اظہار 87 سالہ قابل توقیر شریفاں بی بی نے نوائے وقت سے میں نے ’’پاکستان بنتے دیکھا میں‘‘ اپنے جذبوں کا اظہار کرتے ہوئے کیا شریفاں بی بی نے مزید کہا کہ میرے خاندان کا تعلق ضلع حصار پور تحصیل سرسا گاؤں علیکا سے تھا ہم 7 بہن بھائی تھے سبھی خاندان والے ایک ہی محلے میں رہتے تھے ایک رات کو اچانک فیصلہ ہوا کہ 2 بجے کے قریب گاؤں چھوڑ دیا جائے گا اور سفر کی تیاری کی جائے۔ اچانک بس راستے میں کھانے پینے کے سامان کا انتظام کیا کچھ قیمتی چیزیں زیور وغیرہ اٹھایا۔ بیل گاڑیوں پر سب خاندان والے نکلنے ابھی دس میل کا سفر ہی طے کیا تھا کہ فجر کی اذانیں سنائی دیں اسی اثناء ہندو بلوایوں نے حملہ کردیا آناً فاناً بچے نیزوں پر لٹکا دیئے اور آنکھوں کے سامنے میرے بھائی تلواروں اور کلہاڑیوں سے خون میں نہلا دیئے۔ ایسا حملہ ہوا کہ کسی کو کچھ ہوش نہ رہا چیخ و پکار میں مجھے کسی نے کھینچ کر بیل گاڑی سے نیچے دھکا دیتے ہوئے اتارا اور پھر سب بھاگنے لگے نجانے کتنی دور بھاگے تھک ہار کر گنے کے کھیتوں میں پنا ہ لی کئی دن وہاں چھپے رہے جب سکھوں کو معلوم ہوا کہ مسلمانوںنے یہاں پناہ لی ہوئی ہے تو انہوں نے حملہ کر دیا ماموں ماں اور تایا وہیں ڈھیر ہو گئے روتے پیٹتے پھر بھاگے کئی دن عزیز رشتہ داروں اور گاؤں والوں کے ساتھ پیدل چلتے رہے بھوک پیاس میں درختوں کے پتے کھاتے اور کھالوں سے پانی پی کر گزارہ کرتے آخر ایک مہینے کی طویل مسافت کے بعد آرمی والوں کا ٹرک آیا اور ہمیں پاکستان لایا۔ سب نے پاکستان میں قدم رکھتے ہی سجدے میں گر کر دھاڑیں مارتے ہوئے روئے اور خدا کا شکر ادا کیا۔