پاکستان کیلئے امریکی امداد میں کٹوتی 15 کروڑ ڈالر کر دی‘ حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی کی شرط ختم
واشنگٹن(آن لائن+اے این این)امریکی کانگریس نے پاکستان کیلئے ایک سو پچاس ملین ڈالر سیکیورٹی سے متعلقہ امداد کے قومی دفاعی اختیارات ایکٹ2019 کی منظوری دیدی جو معمول کی امداد سے نمایاں طور پر کم ہے غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹ نے پاکستان کیلئے سکیورٹی سے متعلقہ امداد کے قومی دفاعی اختیارات ایکٹ2019 کی دس کے مقابلے میں 87ووٹوں سے منظوری دی۔ بل کے تحت پاکستان کی سکیورٹی امداد میں کمی کرکے صرف 150ملین ڈالر دینے کی منظوری دی گئی ہے وائٹ ہا¶س کے بارک اوباما انتظامیہ دور کے قومی سلامتی کونسل کے مشیر انیش گوئل نے کہا ہے کہ یہ 700 ملین ڈالر جسکی گزشتہ سال کولیشن سپورٹ فنڈز کے ذریعے منظوری دی گئی تھی میں نمایاں کمسی ہے تاہم انہوں نے کہا ایسا کرکے کانگریس نے پاکستان کو اس امداد کی فراہمی کیلئے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی جیسے اقدامات سے نجات دیدی ہے انہوں نے کہا کہ اب پینٹاگون کے پاس پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی انسدادہشتگردی سرگرمیوں کے حوالے سے دبا¶ ڈالنے کیلئے کوئی ہتھیار نہیں۔انہوں نے کہا ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کیلئے سکیورٹی معاونت مو¿ثر طریقے سے منجمد کی ہے اور یہ نیا قانون مختصر مدت میں کچھ تبدیلی نہیں لائے گا تاہم انہوں نے کہا اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں انتظامیہ مستقبل میں معتدل سکیورٹی معا¶نت کسی طرز سے بحال کرنا چاہے تو اسے کانگریس سے اسکا اختیار لینا ہوگا۔صباح نیوزکے مطابق امریکی سینٹ نے 716 ارب ڈالر کے دفاعی پالیسی بجٹ کی منظوری دی، پاکستان کی امداد میں کٹوتی کر کے 15کروڑ ڈالر کر دی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بل میں پاکستان کے لیے فوجی امداد کی مد میں 15 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے ہیں جو پاکستان کو اپنی سرحدوں کی سکیورٹی بہتر بنانے کے لئے دیئے جائیں گے۔بل میں امریکی امداد طالبان کے خلاف کارروائی سے مشروط کرنے کی شق ختم کر دی گئی ہے۔اے این این کے مطابق امریکی سینٹ نے ایک بار پھر بھارت نوازی کا ثبوت دیتے ہوئے روسی ہتھیار خریدنے پر بھارت کے خلاف عائد پابندیاں ختم کرنے کا دفاعی بل حتمی طور پر منظور کرلیا ہے۔امریکی سینٹ میں روسی ہتھیار خرید نے پر بھارت کے خلاف پابندیاں ختم کرنے کا دفاعی بل(نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ 2019)منظور کرلیا گیا ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دستخط کےلئے بھجوا دیا گیا ہے۔ قبل ازیں یہ بل امریکی ایوانِ نمائندگان سے منظور کیا جاچکا تھا۔بھارت پر پابندیاں ختم کرنے سے متعلق بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا وہ سینٹ میں حزبِ اقتدار اور حزبِ اختلاف، دونوں کی جانب سے افہام و تفہیم کے ساتھ یہ بل منظورکرنے پر بے حد مسرور ہیں کیونکہ یہ بل امریکی اتحادیوں اور شراکت داروں کو سہولت فراہم کرنے کےلئے ہے۔ انہوں نے کہا یہ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان پالیسیوں کو ذمہ دارانہ طور پر نافذ کرتے ہوئے اپنی کارکردگی اوراحتساب کی روایت پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ واضح رہے امریکی دفاعی بل میں عسکریت پسندوں کے خلاف اپنے علاقے کا دفاع کرنے کےلئے افغان سکیورٹی فورسز کی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے حقانی نیٹ ورک کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ دوسری جانب دفاعی بل میں دوستانہ ممالک کو سرحدی سکیورٹی آپریشن کےلیے دی جانے والی رقم کی شرائط بھی موجود ہیں، اس میں بتایا گیا ہے امریکہ مسلح فورسز کی صلاحیت کو بڑھانے اور ان کی حمایت کےلیے پاکستان کو سیکیورٹی رقم فراہم کرسکتا ہے تاکہ وہ سیکیورٹی میں اضافہ کر سکے۔
امریکی امداد