عمران سپیکر ہاﺅس رہیں گے‘ حلف برداری میں غیر ملکی لیڈروں کو نہیں بلائیں گے : ترجمان پی ٹی آئی
اسلام آباد (آن لائن+ اے پی پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 11 اگست کی بجائے 14 اگست کو وزیر اعظم پاکستان کا حلف اٹھائیں گے۔ الیکشن کمشن نے واضح کیا ہے 11اگست کو حلف برداری کی تقریب ممکن نہیں، امیدوارں کی طرف سے انتخابی اخراجات جمع کروانے کی مہلت 4 اگست کو ختم ہوگی کامیاب امیدواروں کو نوٹیفکیشن جاری کرنے میں 2 دن لگیں گے اس کے بعد آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے والوں کو کسی پارٹی میں شمولیت کیلئے 3دن دیئے جائیں گے۔ الیکشن کمشن 2دن اقلیتوں اور خواتین کی مخصوص نشستوں کے فیصلے کرے گا یہ تمام مراحل 9اگست کو مکمل ہونگے جس کے بعد اسمبلی کی حلف برداری، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات مکمل ہونگے۔ الیکشن مراحل مکمل ہونے کے باوجود نومنتخب اسمبلی ارکان 12اگست سے پہلے حلف نہیں اٹھا سکتے اس لیے عمران خان اب 14 اگست کو ہی وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے۔ مزید براں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد وزیراعظم ہا¶س کے بجائے منسٹر انکلیو میں سپیکر ہا¶س میں قیام کرنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ وزیراعظم، وفاقی اور صوبائی وزرا کا پروٹوکول بھی کم سے کم رکھنے کی ہدایت کی ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماﺅں نعیم الحق اور عون چودھری نے منسٹر انکلیو میں سپیکر ہاﺅس کا دورہ کیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے وزیراعظم عمران خان کیلئے سپیکر ہاﺅس کلیئر قرار دیدیا۔ اے پی پی کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے نئے وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب سادہ اور پروقار انداز میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے چند قریبی دوستوں کے علاوہ کسی غیرملکی شخصیت کو مدعو نہیں کیا جائے گا۔ فواد چوہدری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا نئے وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری پروقار اور قومی تقریب ہوگی۔ تحریک انصاف نے یہ تقریب انتہائی سادہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تقریب میں کسی قسم کے تعیش یا تکلف کا اظہار نہیں کیا جائے گا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترجمان تحریک انصاف فواد چودھری نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی پر ردعمل میں کہا ہے حکومت اور سپیکر اس کا ہو گا جس کے نمبر زیادہ ہونگے پی پی اور مسلم لیگ ن کا پارلیمان میں آنا خوش آئند ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے پاس مورل گرا¶نڈ پر کچھ بھی نہیں، مخالف جماعتوں کو اپنی سیاست کرنے کا پورا حق ہے۔ اپوزیشن کو کہہ چکے وہ اعتراضات سامنے لے آئیں، انہیں ضرور دیکھیں گے۔ ہم ان کے پارلیمان میں آنے کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔ حزب اختلاف کی سیاست ساکھ اور نظریات سے عاری ہے۔ حزب اختلاف ہمارے لئے کوئی خطرہ نہیں۔ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کے پاس مورل گرا¶نڈ اور نظریات ہیں۔ فواد چودھری نے دعویٰ کیا وزیراعظم کے انتخاب کیلئے اکثریت مل گئی ہے۔ قومی اسمبلی کے ایوان میں اب تک 173 ووٹ پی ٹی آئی اور اتحادیوں کے پاس ہیں۔ عمران خان کو بآسانی وزیراعظم منتخب کر لیں گے۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے پاکستان میں سعودی سفیر کی چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات کے حوالے سے قیاس آرائیوں اور خلاف حقائق خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ ٹویٹر پر فواد چودھری نے کہا سعودی سفیر کی عمران خان سے ملاقات میں پاک سعودی تعلقات پر بات چیت کی گئی۔ نواز شریف کو این آر او دلوانے کا اس ملاقات سے کوئی تعلق ہے نہ ہی نواز شریف کا کوئی ذکر آیا۔ اس حوالے سے کسی قسم کا تاثر اُجاگر کرنا یکسر غلط، خلاف حقیقت اور قابل مذمت ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے 14 اگست پر پرچم کشائی کی تقریب کے جعلی دعوت نامے سامنے آ گئے۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چودھری نے کہا ہے کہ پرچم کشائی کی تقریب کا دعوت نامہ جعلی ہے ابھی تک پرچم کشائی تقریب کا کوئی سرکاری دعوت نامہ تقسیم ہیں کیا گیا۔ جعلی دعوت نامے کے مطابق عمران خان 14 اگست کو صبح آٹھ بج کر 15 منٹ پر تقریب میں پہنچیں گے۔ جعلی دعوت نامے پر ڈی سی آفس اور ایف بی آر دفاتر کے رابطہ نمبر ہیں۔
وزیراعظم/ حلف برداری
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر)ن ئے وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کیلئے درکار ضروری تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ ایوان صدر تقریب حلف برداری کا میزبان تو ہے تاہم مہمانوں کی فہرستیں متوقع حکمران جماعت تحریک انصاف خود ترتیب دے رہی ہے، اور اس معاملہ میں ایوان صدر کا کوئی کردار نہیں۔ مہمانوں کے نام کابینہ ڈویژن کو ارسال کئے جا رہے ہیں جہاں مدعوئین کی فہرستوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ تقریب حلف برداری کے انعقاد کی تاریخ کے بارے میں ابھی تک ابہام پایا جاتا ہے جس کی وجہ یہ بیان کی جا رہی ہے کہ حکومت سازی کیلئے ابھی تک کوششیں جاری ہیں۔
ایوان صدر