• news

احمد شہزاد کو ایک اور جھٹکا ڈیپارٹمنٹل ٹیم نے کپتانی سے فارغ کر دیا

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے معطل اوپننگ بلے باز احمد شہزاد کو ان کے ڈپارٹمنٹ حبیب بینک لمیٹیڈ نے بھی قیادت کے منصب سے الگ کردیا ہے۔فیصل آباد میں منعقدہ پاکستان کپ کے دوران احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا تھا اور ان کے خون کے نمونوں میں ممنوعہ ادویہ پائی گئی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے پر اوپننگ بلے باز کو چارج شیٹ جاری کی تھی جس کا احمد شہزاد نے جواب جمع کرا دیا تھا لیکن ابھی ان کے مقدمے کی سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔احمد شہزاد نے گزشتہ سیزن میں حبیب بینک کی قیادت کی تھی لیکن 19-2018 کے سیزن کے لیے ان سے یہ منصب واپس لے لیا گیا ہے۔ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ احمد شہزاد ٹیم کا حصہ ہیں لیکن جب تک پی سی بی انہیں اس معاملے سے بری نہیں کرتا، اس وقت تک انہیں 25رکنی سکواڈ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔حبیب بینک کے آفیشل کے مطابق اگر بورڈ نے اوپننگ بلے باز کو کلین چٹ دے دی انہیں سکواڈ میں شامل کر لیا جائے گا اور ان کی ٹیم میں جگہ یقینی بنانے کے لیے ہم قانون کے مطابق جو بھی رقم ہو گی وہ ادا کریں گے۔واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان چند دن میں متوقع ہے اور مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے سبب احمد شہزاد کو سینٹرل دیے جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔دوسری جانب قائداعظم ٹرافی میں بھی ان کا نام ممکنہ کھلاڑیوں میں بھی شامل نہیں ، انہیں حبیب بینک نے کپتانی سے بھی ہٹا دیا ہے،جبکہ ان کا نام پی سی بی کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ سے بھی باہر کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ احمد شہزاد نے ڈوپ ٹیسٹ کی وضاحت پر قانونی مشاورت سے اپنا جواب کرکٹ بورڈ کو بھجوا دیا ہے۔احمد شہزاد پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 میں سنچری بنانے والے واحد بیٹسمین ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن