• news

فوری 12 ارب ڈالر کی ضرورت‘ امریکہ پاکستان کی بجائے اپنے چینی قرضوں کی فکر کرے : اسد عمر

اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت نیوز+ صباح نیوز) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما، متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے نئی حکومت نے کارخانوں اورزرعی شعبے کو توانائی کی فراہمی پرٹیکس کی شرح کم کرنے کامنصوبہ بنایا ہے تاکہ کاروباری شعبے کی خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ مقابلے کی صلاحیت بڑھائی جاسکے۔ عالمی خبررساں ادارے ”بلوم برگ “کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کارخانوں اور زرعی شعبے کیلئے توانائی پر ٹیکس کی شرح کم کرنے کے اس اقدام کے بعد محصولات کی کمی پوری کرنے کیلئے ویلتھ ٹیکس متعارف کرایاجائے گا۔پاکستان زرمبادلہ کے کم ہوتے ہوئے ذخائر کو بڑھانے کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ سمیت دوست ممالک کے پاس جاسکتاہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈزبھی جاری کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہاتحریک انصاف نے کسی بھی ملک یاعالمی ادارے سے ابھی بات نہیں کی کیونکہ حکومت کی تشکیل تک کوئی باضابطہ کام شروع نہیں کیاجا سکتا۔ انہوں نے کہا نئی حکومت پاکستان میں ایک خطہ ایک شاہراہ راہداری کے 60ارب ڈالر سے زائد مالیت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مزید شفافیت لائے گی۔ نئی انتظامیہ اپنے پہلے سودن کے اندر سنگاپور کی طرح سرکاری سرپرستی میں چلنے والی کمپنیوں کوویلتھ فنڈ میں تبدیل کرے گی تاکہ ان میں سیاسی مداخلت ختم کی جاسکے۔ انہوں نے امریکہ کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا امریکہ ہماری فکر کم، خود چین سے لئے گئے قرضوں کی فکر کرے، چین کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدوں کو منظر عام پر لایا جائے گا۔ صباح نیوز کے مطابق اعدادو شمار کے مطابق اس وقت امریکہ، چین کا لگ بھگ 1200 ارب ڈالر کا مقروض ہے جبکہ امریکہ نے چاپان سے بھی 1000 ارب ڈالر قرض لیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ 13 ماہ میں چین نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے برابر قرض دیا۔ انہوں نے کہا پاکستان کو فوری طور پر 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی، رقم کا بندوبست آئندہ 6 ہفتوں میں کرنا ہوگا۔ خراب معاشی صورتحال عمران خان کے لئے چیلنج ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے میں شفافیت لائیں گے اور چین کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدوں کو منظر عام پر لایا جائے گا۔ صباح نیوز کے مطابق اسد عمر نے امریکہ کو مشورہ دیا وہ پاکستان کے چینی قرضوں کی فکر کرنے کے بجائے اپنے چینی قرضوں کی فکر کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بیرونی قرضوں کی صورتحال سنجیدہ ہے لیکن ہمیں چینی قرضوں کا مسئلہ نہیں۔ واضح رہے حال ہی میں امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا وہ اس بات کی نگرانی کریں گے آیا عمران خان کی نئی حکومت چینی قرضوں کی ادائیگی کے لئے آئی ایم ایف کے قرضوں کا استعمال تو نہیں کرے گی۔اس حوالے سے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا وہ پاکستان میں 60 ارب ڈالر سے زائد کے بیلٹ اینڈ روڈ انفراسٹرکچر منصوبوں میں مزید شفافیت لائیں گے اور مائیک پومپیو کے اس بیان کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا ان کی حکومت پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک)کے تمام منصوبے منظرعام پر لائے گی۔انہوں نے بتایا آئندہ 6 ہفتوں میں معیشت کی بہتری کے لیے 10 سے 12 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، تاہم کوشش ہوگی انتظام اس سے کچھ زیادہ ہو تاکہ خدشات کم رہیں۔ رقم کے انتظام کے لیے اقدامات حکومت سازی کے بعد کریں گے۔ انہوں نے کہا رقم حاصل کرنے کے لیے عالمی مارکیٹ میں بانڈز فروخت کیے جاسکتے ہیں، دوست ملکوں سے تعاون لیا جاسکتا ہے اور آئی ایم ایف پروگرام میں بھی جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا ان کی پارٹی خسارے کا شکار کمپنیوں جیسے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)اور پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کی کوشش نہیں کرے گی۔ نئی انتظامیہ کے 100 دن کے اندر ریاست کے ماتحت چلنے والی کمپنیوں کو ایک 'ویلتھ فنڈ' میں منتقل کردیا جائے گا، تاکہ سیاسی مداخلت کو ختم کیا جا سکے، جیسا کہ سنگاپور کی تیماسک ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ کمپنیوں کا کنٹرول حکومت بھی سنبھال لے گی، خصوصا قومی ایئرلائن کو، جس کا خسارہ 367 ارب روپے ہے تاکہ فضائی کمپنی کو نئے سرے سے اپنے پیروں پر کھڑا کیا جاسکے۔مزید برآں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں آصف نذیر کی کتاب ”زینب دیکھ رہی ہے“ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمرنے کہا بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق ایسے قوانین وضع کریں گے جس سے کافی حد تک مسئلے پر قابو پایا جاسکے گا۔ملک کی اجتماعی بہتری میں ہر فرد واحد کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ بطور ایم این اے اسمبلی میں زینب الرٹ بل کے نام سے بل اسمبلی کے فلور پر لے گیا تھا۔بل کے مطابق بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیسسز میں کافی حدتک قابو پایا جاسکتا تھا۔لیکن راستے میں بہت سی رکاوٹیں دیکھےں۔ انہوں نے کہا زینب کے والد محمد امین انصاری کو داد دیتا ہوں۔ زینب کے والدنہ صر ف اپنی بیٹی کے لئے انصاف بلکہ قوم کی لاکھوں زینب کے تحفظ کی بات کرتے ہیں۔بچوں کے سے جنسی زیادتی کے کیسسز دنیا بھر میں ہوتے ہیں لیکن بیرونی ممالک میں بہترین قوانین بنانے کی وجہ سے مسائل پرکافی حد تک قابو پایاگیاہے۔ تحریک انصاف کا موقف ہے ملک میں ایسے قوانین وضع کریں گے جن سے معاشرے میں جرائم کا خاتمہ یقینی ہو۔
اسد عمر

ای پیپر-دی نیشن