منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری‘ فریال جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے‘ نجف مرزا کو ہٹانے کا مطالبہ
اسلام آباد(این این آئی)جعلی بینک اکاو¿نٹس کے ذریعے 35 ارب روپے منی لانڈرنگ سکینڈل میں سابق صدرآصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور ہفتہ کو ایف آئی اے کی جے آئی ٹی میں پیش نہ ہوئے۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جے آئی ٹی میں بیان ریکارڈ کرانے کےلئے طلب کر رکھا تھا ۔ دونوں ملزمان کو ایف آئی اے نے نوٹسز جاری کیے تھے تاہم دونوں پیش نہیں ہوئے ۔ذرائع کے مطابق فریال تالپور نے ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے انہوں نے ایف آئی اے کو خط بھی بھجوادیا ہے۔فریال تالپور نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور نیا سربراہ تعینات کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ 2005 میں آصف زرداری نے نجف مرزا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ ان کی موجودگی میں صاف شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں لہٰذا شفاف ٹرائل کے لیے شفاف تحقیقات ضروری ہے۔انہوںنے کہا ایف آئی اے سے مکمل تعاون کو تیار ہیں۔ فریال تالپور اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے لاڑکانہ میں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کو طلبی کا نوٹس ملنے یا نہ ملنے کا علم نہیں۔آن لائن کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے تحقیقات کے لئے پیش نہ ہونے پر ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایات کے بعد دونوں ملزمان کو دوبارہ طلب کرنے سے متعلق فیصلہ ہو گا۔ مزید برآں پیپلزپارٹی کی رہنما بختاور بھٹو زرداری نے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے جیل میں آصف زرداری پر تشدد میں ملوث لوگ کیسے غیرجانبدار ہو سکتے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے بھائی نے جی ڈی اے کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا۔ جے آئی ٹی سربراہ نجف مرزا جیل میں آصف زرداری پر تشدد کے ذمہ دار ہیں یہ لوگ کیسے جانبدار اور سیاسی عزائم سے پاک ہوں گے۔
زرداری‘ فریال