تحریک پاکستان میں طلبہ کا کردار بہت نمایاں تھا: ڈاکٹر رفیق احمد
لاہور(خصوصی رپورٹر) مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں قیام پاکستان کی تاریخ ساز جدوجہد میں حصہ لیا۔ دو قومی نظریے کی بنیاد پر چلنے والی تحریک پاکستان میں طلباوطالبات کا کردار سب سے نمایاں تھا۔پاکستان کی شخصیت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگہی حاصل کریں۔ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اس کی قدر کریں ۔ان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اورنظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں 71ویں یومِ آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں ’’میں نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ کے عنوان لیکچر کے دوران طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدنے کہا کہ قائداعظمؒ کونوجوانوں سے بڑی محبت تھی۔ تحریک پاکستان کے دوران مسلمانان برصغیر کا جوش و ولولہ عروج پر تھا۔ تحریک پاکستان کے دوران اسلامیہ کالج لاہور کے طلبانے ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے متعدد بار اسلامیہ کالج لاہور کا دورہ کیا اس دوران مجھے بھی ان سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ قائداعظم ہمیشہ نوجوانوں کی جدوجہد کو اہمیت دیتے تھے بالخصوص اسلامیہ کالج لاہور کے طلبا سے آپ کو بہت محبت تھی۔ جب بھی لاہور تشریف لاتے تو اسلامیہ کالج لاہور کے طلبہ سے ضرور ملاقات کرتے۔ 14 اور 15 اگست کی درمیانی رات ریڈیوسنتے ہوئے اہلیان لاہور اپنی اپنی چھتوں پر چڑھے انتہائی خوشی کااظہارکر رہے تھے اورپاکستان زندہ بادکے نعرے لگارہے تھے۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد بھارتی مشرقی پنجاب کے 50لاکھ مسلمانوں کو ان کے گھروں سے ہجرت پرمجبور کردیا گیا اور ان پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے۔آگ اورخون کا دریا عبورکرکے جب یہ مہاجرین پاکستان پہنچے تو اہل لاہور نے فراخد لی کاثبوت دیتے ہوئے ان کی ہر ممکن امداداوردیکھ بھال کی۔میں نے بھی تقریباً چھ ماہ تک رضاکارانہ طورپر مہاجرین کے کیمپوں میں ان کی دیکھ بھال میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں اورہماری نئی نسل بہت باصلاحیت ہے۔ ایسے باصلاحیت نوجوانوں کی موجودگی میں پاکستان کا مستقبل روشن ہے ۔پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے پروگرام کے دوران تحریک پاکستان اور قائداعظمؒ کو دیکھنے کے حوالے سے متعدد چشم دید واقعات بھی طلبہ کو سنائے۔