پاکستان میں قرینہ کی خرابی سے اندھے پن کی شرح 11 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے: خالد گوندل
لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان میں قرینہ کی خرابی کے باعث اندھے پن کی شرح 11فیصد سے تجاوز کر گئی ہے جس میں متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ تر نوجوان ہیں اس حوالے سے شہریوں میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار کالج آف آفتھامالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کے زیر اہتمام قرینہ کی خرابی سے ہونے والے اندھے پن کے عنوان سے سیمینار سے کیا اس موقع پر کنگ ایڈوریڈ میڈیکل کالج کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل اخوت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد ثاقب مذہی سکالر مولانا راغب نعیمی پروفیسر خلیل رانا سمیت دیگر بھی موجود تھے پروفیسر اسد اسلم خان نے کہا کہ اخوت قرینہ کی خرابی سے پیدا ہونیوالے اندھے پن کی شرح کو کم کرنے کیلئے مالی معاونت فراہم کر رہا ہے کالج ہی قرینہ کے مفت آپریشن کے انتظامات کئے جا رہے ہیں دونوں ادارے ملکر ملک کے مختلف حصوں میں قرینہ کو بطور عطیہ دینے کیلئے شعوری مہم چلائے گا پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہا کہ ڈاکٹر چودھری اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں کہ ڈاکٹرز کی تربیت کیلئے کنگ ایڈورڈ ایک اہم ادارہ ہے جس میں دنیا کے بہترین کوالیفائیڈ ڈاکٹرز موجود ہیں ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ وہ اس مہم کا آغاز اپنی اور اپنی بیگم کے قرینہ کو عطیہ کرنے سے کریں گے اخوت کے اس پراجیکٹ کا مقصد لوگوں کو قرینہ پیوندگاری کی سہولیات کی فراہمی میں آسانی پیدا کرنا اور انہیں بینائی جیسی نعمت سے نوازنا ہے۔