تحریک انصاف آج عمران کو وزیراعظم نامزد کرے گی وزیراعلی پنجاب کے نام کا اعلان بھی متوقع
لاہور/ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ وقائع نگار خصوصی+نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کرنے کے لیے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں طلب کیا گیا ہے۔ ترجمان تحریک انصاف فواد چودھری کے مطابق اجلاس میں تمام منتخب ارکان کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت گئی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے اجلاس میں عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 125 ہوگئی ہے جبکہ وزیراعظم کے لیے اتحادیوں، خواتین اور اقلیتوں کے ساتھ تحریک انصاف کا نمبر 180 تک جا پہنچا ہے۔ حکومت سازی کے بعد پہلے مرحلے میں 15 سے 20 کے درمیان وزرا پر مشتمل کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کی اولین ترجیح سادگی اور کفایت شعاری اپنانا ہوگی اور وزرا کی کارکردگی عمران خان خود مانیٹر کریں گے۔ اپنے سٹاف رپورٹر سے کے مطابق تحرےک انصاف کی عام انتخابات 2018ءمےں منتخب ہونےوالی پارلےمانی پارٹی کے پہلے اجلاس میں چےئرمےن عمران خان کی بطور وزےر اعظم نامزدگی کی منظوری حاصل کی جائے گی اجلاس مےں پہلی بار نومنتخب ارکان کو قومی اسمبلی مےں ان کے رول اور پارلےمانی امور کے حوالے سے بھی آگاہی دی جائے گی۔ وزےر اعظم کے انتخاب سے قبل ارکان کی حلف برداری اور اس کے فوری بعد نئے سپےکر قومی اسمبلی کے الےکشن مےں ووٹنگ کے طرےقہ کار سے بھی ارکان کو تحرےک انصاف کی پارلےمانی پالےسی سے آگاہ کےا جائے گا۔ اجلاس مےں سپےکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی سپےکر کے ناموں کے تعےن کےلئے پارلےمانی پارٹی کو اعتماد مےں لےا جائے گا۔ پارلےمانی پارٹی کو عمران خان کی حکومت، وفاقی کابےنہ کے سائز، کرپشن فری گورننس، ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر پارلےمانی رواےات مےں نئے سنگ مےل مقرر کرنے سمےت کئی امور پر نومنتخب ارکان کو برےف کےا جائے گا۔ ملکی معےشت کے تناظر اور غربت سے نےچے زندگی گذارنے والوں کی معاشی حالت کی بہتری کےلئے اسد عمر پارلےمانی پارٹی کو برےفنگ دےں گے۔ قومی اسمبلی مےں پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کےلئے چےف وہپ کے تقرر کےلئے نام پر رائے لی جائے گی عام انتخابات، نومنتخب ارکان کے حلقوں اور عوامی توقعات کے حوالے سے چےئرمےن عمران خان ارکان کی رائے بھی معلوم کرےں گے۔ مزید براں اقوام متحدہ مےں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملےحہ لودھی نے بنی گالہ مےں چےئرمےن تحرےک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اور انہےں الےکشن مےں کامےابی پر مبارکباد دی۔ مستقل مندوب نے ممکنہ وزےراعظم سے مختلف سفارتی امور پر بھی تبادلہ خےال کےا۔ تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے ابھی پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے لئے نام تو سامنے نہیں آیا تاہم گورنر پنجاب کے لئے روز نئے ناموں کا اضافہ ہورہا ہے، گورنر کے لئے اب امیدواروں میں ڈاکٹر بابر اعوان کے نام کا بھی اضافہ ہو گیا۔ قبل ازیں اعجاز احمد چوہدری، اسحاق خاکوانی اور رائے عزیز اللہ کے ناموں پر غور کرنے کی اطلاعات تھیں، اب ڈاکٹر بابر اعوان بھی اس دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔ گورنر پنجاب کون ہوگا اس کا فیصلہ عمران خان ہی کریں گے تاہم پارٹی میں ڈاکٹر بابر اعوان کے حوالے سے ایک رائے موجود ہے کہ ان کی پنجاب میں موجودگی حکومت کے لئے سود مند ثابت ہو گی۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے نہیں بلکہ عوامی مسائل سے ہے‘ تحریک انصاف عام آدمی کیلئے کام کرے گی‘ ہم تھانہ کچہری کی سیاست کا خاتمہ کریں گے‘ کرپٹ عناصر کا کڑا احتساب ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تحریک انصاف عام آدمی کیلئے کام کرے گی ۔ عمران خان کے پاکستان میں کرپٹ عناصر کا کڑا احتساب ہوگا۔ ہم جانتے ہیں کہ بڑے چیلنجز ہیں مگر لیڈر بھی بڑا ہے۔ عمران خان ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ تحریک انصاف نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو آج ہونے والے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعو ت دیدی ہے۔ شیخ رشید نے دعوت قبول کرتے ہوئے کہا ہے وہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ مزید براں 1992 کرکٹ ورلڈکپ کی فاتح پاکستانی ٹےم کے تمام دستےاب کھلاڑےوں نے عمران خان کی وزارت عظمیٰ کی تقرےب حلف برداری مےں شرکت کا فےصلہ کرلیا ہے۔ تحرےک انصاف کے رہنما سےنےٹر فےصل جاوےد نے 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹےم کے کھلاڑےوں کو تحرےک انصاف کے چےئر مےن عمران خان کی وزارت عظمی کے لئے تقرےب حلف برداری مےں شرکت کی دعوت دی جسے دستےاب سابق کرکٹرز نے خوشدلی سے قبول کرتے ہوئے شرکت کی ےقےن دہائی کرادی ہے جاوےد مےاں داد ، وسےم اکرم اور رمےز راجہ نے شرکت پر آمادگی ظاہر کر دی ہے جبکہ انضمام الحق، مشتاق احمد معےن خان اور عاقب جاوےد بھی تقرےب حلف برداری مےں شرکت کرےں گے۔ آئی این پی کے مطابق سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کے بھائی نعمت اللہ زہری نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ پی ٹی آ ئی بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند نے انہیںجما عت میں آنے پر خوش آمدید کہا۔ بلوچستان میں پی ٹی آئی ارکان کی تعداد6ہوگئی ۔ وفاق میں بی اے پی ہماری حمایت کرے گی اور بلوچستان میں تحریک انصاف بی اے پی کی حمایت کرے گی ۔ سردار یار محمد رند نے کہاکہ بلوچستان سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے ، جام کمال کے ہر اچھے کام کی حمایت کریں گے اور بلوچستان میں عمران خان کا وعدہ پورا کریں گے ، بلوچستان میں صحت، تعلیم اور پولیس کا نظام ٹھیک کریں گے۔ مزید براں تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت کفایت شعاری پر توجہ دے گی،ہمارا ہدف مختصر کابینہ ہے ، جو منتخب لوگ تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں وہ عمران خان کے نظریہ، ایجنڈا اور سوچ کی وجہ سے پارٹی جوائن کر رہے ہیں،شاہی خرچے نہیں ہونگے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا ایجنڈا عمران خان سیٹ کرینگے۔ پی ٹی آئی کا منشور نیا پاکستان بنانے کا ہے اور ہم سب مل کر اس پر عملدرآمد کریں گے۔ پنجاب میں حکومت سازی کیلئے عمران خان نے مشاورت مکمل کرلی، وزیر اعلی پنجاب کا اعلان آج (سوموار) پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں متوقع ہے۔پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پنجاب میں متوقع کابینہ کے لئے میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، اسلم اقبال اور نذیر چوہان کے نام فائنل کیے گئے ہیں۔میاں محمود الرشید ممکنہ سینئر وزیر، نذیر چوہان کو وزارت ہاﺅسنگ دی جاسکتی ہے ڈاکٹر یاسمین راشد اگر وزیراعلی نہ بنیں تو محکمہ صحت کی وزیر بنایا جائے گااسلم اقبال کی وزارت کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔تحریک انصاف میں شامل ہونے والے آزاد امیدواروں کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔پنڈ دادنخان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت سے پاکستان میں نئے دور کا آغاز ہوگا، تحریک انصاف ملک میں عام آدمی کے لئے کام کرے گی۔ عمران خان کے پاکستان میں کرپٹ عناصر کا کڑا احتساب ہوگا۔ عمران اسماعیل کو ایم کیو ایم سے معاملات طے کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے جبکہ عمران خان سے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے ملاقات کی جس میں خارجہ پالیسی، خطے کی صورتحال اور سفارتی شعبے سے متعلق بات چیت ہوئی۔پاکستان تحرےک انصاف نے نئے صدر مملکت کےلئے اپنے ناموں مےں سے کسی اےک امےدوار کے نام کے تعےن سے قبل مرکز اورصوبوں کی اسمبلےوں مےں اپنی اور اپنی اتحادی جماعتوں کی نمبر گےم کی حتمی صورتحال سامنے آنے پر کرنے کا اصولی فےصلہ کرلےا جبکہ صوبوں مےں گورنروں کے تقرر کا معاملہ بھی حکومت سازی تک اندر خانے ہی رکھنے کی پالےسی اختےار کی گئی ہے پارٹی کی سےنئر قےادت سے ان امور پر چےئرمےن عمران خان تسلسل سے مشاورت مےں بھی مصروف ہےں ۔
پارلیمانی پارٹی/ نامزدگی